
صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہا ہے کہ ملک میں کرپشن ہے اس پر ایکشن ہونا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے حیدرآباد میں ماس ویکسینیشن سینٹر کا دورہ کیا جہاں انہیں شہر میں ویکسین کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کرونا پھیل رہا ہے اور حکومت نے پابندیاں لگائی ہیں، کورونا سے بچنے کے لئیے ویکسین ضروری ہے۔تین لاکھ روزانہ ویکسین لگ رہی ہے تاکہ کرونا کو روکا جاسکے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں جس طرح کا کام ہوا اس سے بہت زیادہ بہتری آئی ہے ، زرعی سسٹم سب سے بڑا سسٹم ہے جس کو پانی کی شارٹیج ہے ، پنجاب کو ہم پانی کی کمی کرنے نہیں دیں گے۔ پانی کی قلت کے باوجود ٹیل تک پانی پہنچانے کی کوشش ہوگی ۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کو پانی ایک ماہ تاخیر سے ارسا نے دیا ہے ، ہمیں خریف کا پانی جون میں ملا ہے اور ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے ، پانی مسلسل ملنا چاہئے تاکہ ہمیں پریشانی نہ ہو ۔چوٹیاری ڈیم ہم نہیں بھر سکے ، بلوچستان کو پورا پانی دینے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔
جام خان شورو کا کہنا تھا کہ نئے پروجیکٹس پر کام کررہے ہیں ،فوڈز کی کمی ہے اس لئے بڑے پروجیکٹ پورے نہیں کرپا رہے ہیں ۔
اس موقع پر وزیر آبپاشی کا کہنا تھا کہ وفاق سے ہمیں 70سے80ارب روپے کم ملے ہیں جسکی وجہ سے ہمیں پریشانی ہے ۔سندھ اسمبلی میں پیسے کم ہونے کی بات کرتے ہیں وہ فنڈز نہیں ہیں ۔
صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو کا مزید کہنا تھا کہ کیس انفرادی ہوسکتا ہے پیپلزپارٹی جاگ رہی ہے ، چیئرمین کا فیصلہ آخری ہوتا ہے کراچی میں ایڈمنسٹریٹر لگانے کی قانون میں گنجائش ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News