
ملتان میں وفاقی محکموں سے نکالے گئے 17 ہزار ملازمین معاشی حالات سے تنگ آکر سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام متاثرہ ملازمین کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 17 ہزار ملازمین کی برطرفی سے متاثرین ڈپریشن اور معاشی بدحالی کا شکار ہیں، بیروزگاری کی وجہ سے مختلف محکموں کے 9 متاثرہ ملازمین ہارٹ اٹیک سے چل بسے ہیں۔
مظاہرین کے مطابق ملازمین کے پاس کوئی سرمایہ نہیں ہے کہ وہ بچوں کی فیسیں اور گھروں کے کرائے ادا کریں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ متاثرہ ملازمین کے بچوں کا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے، یہاں صرف 17 ہزار ملازمین نہیں بلکہ ان خاندانوں کے ساتھ لاکھوں افراد وابستہ ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ لارجر بنچ تشکیل دے کر سیکڈ ایمپلائز ری انسٹیٹمنٹ ایکٹ 2010 کو فوری بحال کرے او 17 ہزار سے زائد متاثرہ ملازمین کو بحال کرکے خاندانوں کو معاشی قتل اور ذہنی اذیت سے بچایا جائے۔
واضح رہے کہ احتجاجی مظاہرے میں متاثرہ ملازمین، اہل خانہ، بچوں سمیتسول سوسائٹی و ٹریڈ یونینز کےنمائندوں نے شرکت کی جبکہ احتجاجی مظاہرے کی قیادت نور خان، ملک احسن میتلا اور سعید بھٹہ نے کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News