
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت تمام ملزمان پر فردِ جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اسلام آبادعطا ربانی نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کی۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت چھ ملزمان کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جبکہ ضمانت پر رہائی پانے والے تھراپی ورکس کے طاہر ظہور سمیت چھ ملزمان خود عدالت کے سامنے پیش ہوئے جبکہ عدالت میں تمام ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کی گئیں۔
عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت 12ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 6 اکتوبرکی تاریخ مقرر کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور عصمت ذاکر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے مرکزی ملزم کے والدین کی ضمانت کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ 20 جولائی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 27 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔
نور مقدم کے قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں تھانہ کوہسار میں درج ہے، مقدمہ میں سابق پاکستانی سفیر شوکت علی نے بتایا کہ ان کی بیٹی نور مقدم جس کی عمر 27 سال ہے اس کو ملزم ظاہر نے تیز دھار آلے سے قتل کیا تھا۔ پولیس کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے تھے جبکہ سر دھڑ سے الگ تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News