
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پر امن اور مستحکم افغانستان خطے کے لئے اہم ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور چینی وزیر خارجہ کی دوشنبے میں ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، سی پیک اور خطے کی صورتحال پر کی گئی جبکہ دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
Chinese Foreign Minister Wang Yi calls on Prime Minister @ImranKhanPTI on the sidelines of SCO at Dushanbe, Tajikistan#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/gpDJHG75Jr
Advertisement— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) September 17, 2021
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے چینی ہم منصب اور چینی صدر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم نے کورونا کے خلاف اقدامات میں حمایت پر چین کا شکریہ ادا بھی کیا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور چین فولادی بھائی اور سٹریٹجک شراکت دار ہیں، سی پیک کی بروقت تکمیل کے لیے دونوں ممالک کوششیں کررہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ پر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطے کے لیے اہم ہے، و عالمی برادری کو افغانستان میں معاشی بہتری اور کسی المیے سے بچنے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔
واضح رہےکہ وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے 2 روزہ دورے پر تاجکستان میں موجود ہیں، دورے کے دوران وزیرِ اعظم کی ایران، قازقستان ، بیلاروس اور ازبکستان کے صدور سے ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ افغان عوام کوانسانی ہمدردی کی بنیاد پرامداد کی ضرورت ہے،افغانستان ایساملک ہےجس میں کوئی باہرسے حکمرانی نہیں کرسکتا۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ دنیا کا افغانستان کےساتھ کھڑے ہونے کا وقت ہے، پچھلی افغان حکومت 75 فیصدغیر ملکی امداد پر چل رہی تھی، افغانستان کی موجودہ صورتحال میں عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کوسیاسی استحکام کےساتھ افغان عوام کا بھروسہ جیتنا ہوگا، افغانستان میں ایسا سیاسی ڈھانچہ ہو جس میں تمام افغان گروپوں کی نمائندگی ہو، پاکستان سمجھتا ہے افغان عوام اپنے فیصلے خود کریں، پاکستا ن پر امن افغانستان کا خواہاں ہے، پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے،افغانستان کوتنہا چھوڑا تو مختلف بحران ایک ساتھ جنم لیں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ افغانستان کی صورتحال پوری دنیا کی توجہ کا مرکز ہے،افغانستان کو اپنے حال پر نہیں چھوڑا جا سکتا،عالمی برادری کو افغانستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا، افغانستان کی حقیقت دنیا کو تسلیم کرنا ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ہم نے افغانستان کے حوالے سے ہمیشہ یکساں موقف رکھا ، افغانستان کا مسئلہ ہم سب کومل کرحل کرناہوگا، پاکستان نےدہشت گردی کےخلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا،دہشت گرد ی کے خلاف جنگ میں 80 ہزارسےزائد جانوں کی قربانی دی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معیشت کونقصان پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ تاجکستان کےساتھ دیرینہ اوربرادرانہ تعلقات ہیں،شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی میزبانی پر تاجک صدر کے مشکور ہیں، تجارت، سرمایہ کاری، روابط کےفروغ کیلئے تنظیم اہم پلیٹ فارم ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ کورونا سے پوری دنیا کی معیشتیں متاثرہوئیں ،خطےکوکئی چیلنجزکا سامنا ہے، ہمیں مل کرمسائل سے نمٹنا ہے، کورونا میں صحت کےساتھ معاشی صورتحال پر بھی نظر رکھنی ہے، دنیا کا ہیلتھ سیکٹر کورونا صورتحال میں مقابلہ نہیں کرسکتا۔
اجلاس میں خطاب کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کودوسرا بڑا چیلنج ماحولیاتی آلودگی کا ہے، ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے ہم نے شجر کاری مہم شروع کی ، دنیا کے مختلف خطے پرعالمی حدت اور ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات مرتب ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News