یوم دفاع کی مناسبت سے جی ایچ کیو راولپنڈی میں یوم دفاع و شہداء کی مرکزی تقریب جاری ہے۔
یوم دفاع وشہداء کی مرکزی تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ سمیت سول و عسکری قیادت نے شرکت کی جبکہ تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، شہداء، غازیوں اور ان کے اہل خانہ نے بھی شرکت کی۔
علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی تقریب میں موجود ہیں۔
جی ایچ کیو میں مرکزی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور شہیدوں اور غازیوں کو خراج پیش کرتے ہوئے ترانے پیش کیے گئے جبکہ تقریب کے دوران پاک فوج کی جانب سے کارگل سمیت مختلف محاذوں میں دی جانے والی قربانیوں پر مشتمل ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی۔
ملک کی سلامتی اور امن ہمیں ہر حال میں مقدم ہے، آرمی چیف
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ملک کی سلامتی اور امن ہمیں ہر حال میں مقدم ہے۔

تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب میں ملک کو درپیش چیلنجز، افغانستان، مقبوضہ کشمیر، سید علی گیلانی اور پاک فوج کی قربانیوں کا تذکرہ کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ آج کے دن شہدا اور ان کے ورثا کے عز م و حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے اپنے پیاروں کی جو قربانی دی اس کی پوری قوم مقروض ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے پیاروں کی قربانیاں نہ کبھی فراموش ہوں گی اور نہ رائیگاں جائیں گی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے یہ بھی کہا کہ آج کی تقریب کا مقصد اسی عہد کی تجدید ہے کہ ہم اپنے شہیدوں کو کبھی نہ بھولیں اور ان کے ورثا کی نگہبانی ہماری ذمہ داری ہے ۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج اور قوم کے رشتے نے دشمن کی چالوں کو ناکام بنایا، عوام کے تعاون کے بغیر کوئی بھی فوج ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہے جیسے ہمسایہ ملک میں دیکھا، فوج کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ دور میں جنگ کی نوعیت بدل چکی ہے، ہر آزمائش میں افواج پاکستان نے ثابت کیا ہےکہ مسلح افواج ہر طرح کے چیلنج سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ہم انشا اللہ دشمن کے عزائم کو خاک میں ملادیں گے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے اپنی قربانی سے آزادی کی جو شمع جلائی، اس سے ابتداہی سے کڑے امتحانوں کا سامنا کرنا پڑا، 1948 ہو یا ستمبر 1965 کی جنگ، یا 1971 کی لڑائی، معرکہ کارگل ہو یا دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما جنگ نے ثابت کیا کہ ہم ہر حالت میں اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور اس کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی جنرل قمر جاوید باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ کچھ لوگ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں جس کا مقصد پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا ہے لیکن ایسے منفی عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
خطے کی ترقی و نمو کا راز مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے، صدر مملکت
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خطے کی ترقی و نمو کا راز مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تجدید وفا کا دن ہے اور یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ 56 برس قبل پوری قوم غیراعلامیہ جنگ کے خلاف دشمنوں کے ناپاک عزائم کی راہ میں ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہوگئی تھی۔
ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھاکہ اس جدوجہد میں ناصرف دشمن کے ناپاک عزائم اور اس کی طاقت کے گھمنڈ کو نیست و نابود کیا بلکہ پوری دنیا کو پیغام بھی دیا کہ ہم بحیثیت قوم نا صرف اپنی آزادی سے محبت کرتے ہیں ۔
ڈاکٹر عارف علوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ جنگ روایتی ہو یا غیر روایتی ہمارا دشمن وطن کیلئے ہماری قربانیوں کی روایت کو مانند نہیں کرسکتا، کسی بھی آزمائش کی گھڑی میں پوری قوم اور پاک افواج کا رشتہ بے مثال اور نہ مٹنے والا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہماری بری، بحری اور فضائی افواج کے جانبازوں نے ہمیشہ اپنے لہو سے پاکستان کی آزادی اور سلامتی کا تحفظ کیا، ان کی قربانیاں اور جانوں کے نذرانے سے ناصرف آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا بلکہ پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے یہ بھی کہا کہ آزادی کی نعمت ایک عطیہ خداوندی ہے اور پاکستان کی آزادی اللہ کی مدد اور برزگوں کی جدوجہد کے بعد ہی ممکن ہوئی ہے۔
صدر مملکت کا کہنا تھاکہ ہمارا دشمن روز اول سے آزادی اور خودمختاری کے درپے ہے، آزادی کے حصول کے ساتھ ہی پاکستان کو ہندوستان کی جارحیت کا سامنا کرنا پڑا۔
تقریب سے خطابق کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی کا کشمیر کے حوالے سے کہنا تھاکہ خطے کی ترقی و نمو کا راز مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے، ہم بھارت کے غاصبانہ قبضے اور 5 اگست 2019 کے اٹھائے گئے اقدامات کو مکمل طور پر رد کرتے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ کوبتاناچاہتےہیں کہ قراردادوں کی خلاف ورزی زیادہ دیرچل نہیں سکتی، کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے اور ہم کشمیریوں کے جذبے اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔
افغانستان کی صورتحال پر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھاکہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، افغانستان میں امن کیلئے پاکستان نے اہم کردار ادا کیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں امن دراصل پاکستان میں امن کا مظہر ہے، ہم بدلتی ہوئی افغان صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
