سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ حکومت روپے کی قدر میں مسلسل کمی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ منفی رجحان مستقبل میں بھی جاری رہے گا، اس کے باعث غیر ملکی قرضہ میں اضافہ ہوگا اور پیٹرولیم مصنوعات کا امپورٹ بل بڑھ جائے گا۔
رضا ربانی نے کہا ہے کہ پیٹرولیم بل میں مصنوعی اضافہ عام آدمی کو منتقل ہوگا، اشیاء ضروری کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگا، یہ سنجیدہ صورت حال جاری ہے اور حکومتی عہدیداران متضاد بیان دے رہے ہیں۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ نے بیان دیا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اس لیے اضافہ ہورہا ہے کیونکہ ڈالر کو افغانستان سمگل کیا جارہا ہے، ایف بی آر نے وزیر خزانہ کے بیان کی تردید کرتے ہوئے اسے گمراہ کن اور بدینی پر مبنی پروپیگنڈا قرار دیا، بیل اوٹ پیکج پر آئی ایم ایف کی نظر ثانی آنی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ کے 22 سینٹرز نے پاکستان کے خلاف بل پیش کیا ہے، بل میں افغان حکومت کو برطرف کر کے طالبان حکومت لانے میں پاکستان کے کردار پر پابندی تجویز کی گئی ہے، ان معاملات پر حکومت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر ایوان کو اعتماد میں لینے میں ناکام رہی۔
سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے مزید کہا ہے کہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر خارجہ اور دیگر شراکت دار پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہوں، پارلیمنٹ کو موجودہ حالات کے حوالے سے اعتماد میں لیا جائے، پارلیمنٹ کو بتایا جائے کہ امریکی سینٹرز کے پاکستان پر پابندی عائد کرنے کے بل کے حوالے سے کیا اقدمات اٹھائے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News