
سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا ٹریفک حادثے میں زخمی
وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار شفاف طریقے سے ڈی جی تعینات کئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ کس ادارےنے کیا کام کرنا ہے، ہماری اسمبلیاں جب آواز اٹھائیں گی تو انہیں کام کرنا پڑے گا ، ہمیں پالیسی بنانے میں وقت لگا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کا بجٹ ایک ارب روپے ہے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کے فنڈز نہ ہونے کے برابر ہیں، پالیسی کے حوالے سے صوبوں کی جانب سے کچھ تاخیر کی گئی ہے۔
ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ ارشد ندیم اور طلحہ طالب واپڈا کے کھلاڑی ہیں، ایک اولمپئین بنانے کیلیے تین سال ناکافی ہیں، پاکستان کے بچے اپنی محنت سے اولمپک تک پہنچے ۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مجھے اسپورٹس پالیسی کے حوالے سے سپورٹ کی ضرورت ہے ،سالوں سے بیٹھے لوگ نہ سسٹم ٹھیک کر رہے ہین نا عہدوں سے ہٹ رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر چاہتی تو سیاسی بنیادوں پر تعیناتی کر سکتی تھی جو جینوین فیڈریشن نہیں ہے اسے معطل کیا جانا چاہئیے۔
ان ک کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتیں اس معاملے پر بے بس نظر آئیں، فیڈریشنز میرٹ پر ٹیمیں منتخب نہیں کرتی طلحہ طالب کے کوچ کو بھی ٹوکیو اولمپکس میں نہیں بھجوایا گیا، اتھلیٹکس فیڈریشن پر اولمپک کمیٹی نے پابندی عائد کی ہوئی ہے میری ذاتی طور پر کسی سے لڑائی نہیں ہے۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر آئی او سی اولمپک کی رکنیت معطل کرتی ہے تو کرے ہم پی او اے کو اپنے قانون کے تحت چلائیں گے، برطانیہ اور بھارت کے ماڈل سب کے سامنے ہے پاکستان نام استعمال کرنا ہے تو انہیں پہلے اجازت لینا ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News