وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سیلز ٹیکس امور پر وفاق اور صوبوں کے درمیان اتفاق رائے از حد ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیشنل ٹیکس کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر نے جی ایس ٹی امور پر شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس کے دوران تعمیرات پر ٹیکسز اور آپریشنل معاملات کیلئے ٹیکنیکل کمیٹی قائم کردی گئی جبکہ اجلاس میں اکتوبر سے رائج ہونیوالی سنگل پورٹل سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبوں کو ریستورانوں سے ٹیکس وصولی جاری رکھنے کی اجازت دی جبکہ وزیرخزانہ نے ایف بی آر کو صوبوں سے مشاورت کرکے سٹینڈر انکم ٹیکس ریٹرن تیار کرنے کی بھی ہدایت دی۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ایف بی آر اور صوبائی وزراء خزانہ نے ریستوران، ٹرانسپورٹیشن، ٹول اور تعمیرات کی ٹیکسیشن پر آراء دیں۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے مزید کہا کہ وفاق اور صوبوں کی اکائیوں کے درمیان ٹیکس امور پر موثر تعاون ہونا چاہیے، سیلز ٹیکس امور پر وفاق اور صوبوں کے درمیان اتفاق رائے از حد ضروری ہے۔
دوسری جانب وزیر خزانہ شوکت ترین نے یونیسکیپ کی ایگزیکٹیو سیکرٹری سے ملاقات کی جس میں وزیر خزانہ نے ایگزیکٹیو سیکرٹری یونیسکیپ کو پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجزسے آگاہ کیا جبکہ وزیر خزانہ نے معیشت کو بہتری کی جانب لے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان 2018 میں ادائیگیوں میں توازن کیلئے آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ بنا، کورونا وباء کی وجہ سے معیشت کے سکڑنے سے مسائل کا سامنا رہا۔ حکومت نے کورونا وباء کو قابو پانے کیلئے غیر معمولی اقدامات کئے، حکومت معیشت کو پائیدار اور مضبوط بنانے کیلئے کام کررہی ہے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ غریب اور نادار طبقے کی ترقی کیلئے کامیاب پاکستان پروگرام کا آغاز جلد کیا جارہا ہے۔
ملاقات میں ایگزیکٹیو سیکرٹری یونیسکیپ کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے طریقہ کار وضع کرنا ضروری ہے، ترقی پذیر ممالک سماجی و اقتصادی چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
