پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت اپنی کرپشن،نااہلی اور نالائقی ماضی کی حکومت پر ڈال کر حقائق چھپا نہیں سکتی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی ذمہ داری ماضی کی حکومت پر ڈالنے کے حکومتی دعووں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کیا مسلم لیگ (ن) نے روپے کی قدر 60 فیصد کم کرنے اور ڈالر کی قیمت بڑھانے کے لئے کہا تھا، کیا پی ٹی آئی کے وزیروں کو علم نہیں کہ تین بڑے بجلی پیدا کرنے والے کارخانوں میں سے دو وفاق اور ایک پنجاب حکومت کی ملکیت ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ 3600 میگاواٹ بجلی بنانے والے بھیکی، بلوکی اورحویلی بہادر شاہ پاور پلانٹس کا کرایہ حکومت کو جارہا ہے ،گیارہ سو پاور پلانٹ کناپ پاورپلانٹ بھی حکومت کا اپنا ہے، یہ حقیقت پی ٹی آئی کو کیا معلوم نہیں کہ یہ کرایہ خود حکومت کی جیب میں جارہا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 2018 میں پاور پلانٹس کا کرایہ 470 ارب متعین تھا، آج 700 ارب دینا پڑرہا ہے تو ڈالر کی قیمت بڑھانے والے ذمہ دار ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی یہ عام فہم بات سمجھنے سے بھی قاصر ہے کہ جب بجلی کی پیداوار دوگنی ہوجائے تو کرائے میں معمولی اضافہ ہونا فطری امر ہے ،پی ٹی آئی نے بجلی کی قیمتوں میں ڈیڑھ روپے فی یونٹ اضافہ کیا ہےتو کیا یہ ہم نے کہا تھا کہ قیمت بڑھائیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں پاکستان اناج میں خودکفیل تھا، چینی اور گندم ملکی ضروریات سے زیادہ پیدا ہورہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور میں چینی اور گندم وافر تھی، اس لئے برآمد بھی ہورہی تھی ۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں تو ملک فوڈ سکیورٹی کے خطرات سے دوچار ہے، گندم، چینی اورکپاس باہر سے منگوانی پڑ رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News