اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے ہم نے ختم کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملتان میں اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز نے ملتان کے سینئر صحافیوں سے غیررسمی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاز میں سفر کرنے والے آج موٹر وے پر سفر کرتے ہیں۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ہم نے حاصل پور سے بہاولپور تک سڑک بنائی ہے او ہم نے 24ارب روپے سے لودھراں تا خانیوال روڈ بھی بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کاش پنجاب کی محرومیوں پر توجہ دی جاتی، ہم بھی 126دن کا دھرنہ دے سکتے تھے۔
حمزہ شہباز کا مزید کہنا تھا کہ آج 85لاکھ لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، پاکستانی قوم پریشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا اور چینی مہنگی ہو گئی ادویات کی قیمت پانچ سو گنا بڑھائی گئی ہیں بجلی کا بل دیکھ کر غریب کی چیخیں نکل جاتی ہیں۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران خان نے اپنی لوٹ مار کی خاطر دعوت کو مسترد کردیا ہے، نیازی کا کرپشن مکاؤ نظریہ دفن ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ پاک نے ہمیں برطانیہ سے سرخ رو کیا، آئیں سب جماعتیں مل کر ملک کا سوچیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دشمن باہر بیٹھ کر سازشیں کررہا ہے، . آج یہ کھیل تماشہ بند ہونا چاہیے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران نیازی نے کہا ہے کہ ہمارے دور کی سڑکیں (ن) لیگ کے دور سے سستی ہیں ، عمران نیازی صاحب دکھا دیں سڑکیں بنائی کہاں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ملک میں صاف شفاف الیکشن ہونے چاہیں، صاف شفاف الیکشن میں جو بھی جماعت جیتے گی اسے تسلیم کریں گے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ دیامیر ڈیم کی زمین (ن) لیگ دور میں خریدی گئی تھی، اس کا کام بھی تعطل کا شکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری لڑائی کسی ادارے سے نہیں بلکہ مہنگائی، امن دشمن اور بے روزگاری کے خلاف ہے۔
حمزہ شہباز نے یہ بھی کہا کہ 29 ہزار ارب آج ملک کے قرضے بڑھ چکے ہیں ، پانامہ لیکس آئی تو عمران نیازی کہتے تھے کہ نواز شریف استعفا نہیں دے گا تو تفتیش کیسے ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج پنڈورا باکس میں حکومت نمائندوں کا نام آیا ہے تو کیا اب قانون اور ہے، کبھی ابسلوٹلی ناٹ کہتے ہیں کبھی کہتے ہیں جوبائڈن کی کال نہیں آئی وہ بہت مصروف ہیں۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ پنڈورا باکس میں جن حکومتی افراد کے نام ہیں وہ استعفا دیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دعا گو ہوں کہ اللہ ہمیں دوبارہ اقتدار ادا کرے تو ہم غریب عوام کی مشکلات حل کریں۔
واضح رہے کہ حمزہ شہباز آج کل جنوبی پنجاب کے دورے پر ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News