Advertisement
Advertisement
Advertisement

پاکستان کے حکمرانوں نے عبدالقدیر خان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا، سراج الحق

Now Reading:

پاکستان کے حکمرانوں نے عبدالقدیر خان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا، سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں نے عبدالقدیر خان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج پاکستان کے محسن اپنے خالق حقیقی سے جاملے،عبدالقدیر خان نے پاکستان کیلئےعظیم کام کیا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے اللہ نے بہترین کام لیا، عبدالقدیر خان نے امت مسلمہ میں پاکستان کو خاص مقام دلوایا۔

سراج الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان کو ہماری حکومتوں نے ہمیشہ یرغمال بنائے رکھا، انہوں نے پاکستان کو اٹیمی طاقت بنایا ہم انکی قدر نہیں کرسکے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ایک بہت بڑے سائنس دان تھے، پاکستان کے حکمرانوں نے عبدالقدیر خان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا۔

Advertisement

سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کالم بھی لکھتے تھے۔ جس شخص نے انڈیا کا اٹیم بم بنایا انڈیا نے اس شخص کو اپنے ملک کا صدر بنایا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اس زمانے کے اللہ کا ولی تھا، ڈاکٹر عبدالقدیر خان نبی پاک کا سچا عاشق تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیر خان انتقال کرگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق طبیعت ناساز ہونے کے باعث اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں منتقل کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ ہفتے پہلے کورونا سے متاثر ہوئے تھے۔ وہ پہلے الشفا ہسپتال اور بعد میں ملٹری ہسپتال میں زیر علاج رہے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی گئیں ، ملٹری ہسپتال میں کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد انہیں گھر منتقل کر دیا گیا تھا۔

Advertisement

ذرائع کے مطابق گزشتہ رات پھیپھڑوں کے مرض کے سبب ان کی طبعیت اچانک خراب ہوگئی، جس کے باعث انہیں قریبی کے آر ایل ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈاکٹروں کی جان توڑ کوششوں کے باوجود ڈاکٹر عبدالقدیر خان جانبر نہ ہو سکے اور آج صبح  اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے۔

ان کی وصیت کے مطابق نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کر دی گئی ہے،  نماز جنازہ میں وفاقی وزرا، ارکین پارلیمنٹ اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق نماز جنازہ کے موقع پر عوام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

یاد رہےکہ ڈاکٹر عبد القدیر خان پہلے پاکستانی ہیں جنہیں 3 صدارتی ایوارڈ ملے، انہیں 2 بار نشان امتیازسے بھی نوازا گیا۔

محسن پاکستان، پاکستانی سائنسدان اورپاکستانی ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبد القدیر خان ہندوستان کے شہر بھوپال میں ایک اردو بولنے والے پشتون گھرانے میں پیدا ہوئے۔

Advertisement

ڈاکٹر عبد القدیر خان 15 برس یورپ میں رہنے کے دوران مغربی برلن کی ٹیکنیکل یونیورسٹی، ہالینڈ کی یونیورسٹی آف ڈیلفٹ اور بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیوؤن میں پڑھنے کے بعد 1976ء میں واپس پاکستان لوٹ آئےـ

ڈاکٹر عبد القدیر خان نے ہالینڈ سے ماسٹرز آف سائنس جبکہ بیلجیئم سے ڈاکٹریٹ آف انجینئری کی اسناد حاصل کرنے کے بعد 31 مئی 1976ء میں ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر انجینئری ریسرچ لیبارٹریزکے پاکستانی ایٹمی پروگرام میں حصہ لیا۔

بعد ازاں اس ادارے کا نام صدر پاکستان جنرل محمد ضیا الحق نے یکم مئی 1981ء کو تبدیل کرکے ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز رکھ دیا۔ یہ ادارہ پاکستان میں یورینیم کی افزودگی میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔

ڈاکٹرعبد القدیر خان وہ مایہ ناز سائنس دان ہیں جنہوں نے آٹھ سال کے انتہائی قلیل عرصہ میں انتھک محنت و لگن کی ساتھ ایٹمی پلانٹ نصب کرکے دنیا کے نامور نوبل انعام یافتہ سائنس دانوں کو حیرت زدہ کردیا تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کراچی: ای چالان سسٹم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر
فیلڈ مارشل کا دورہ پشاور، افغانستان کو واضح پیغام دے دیا
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
امریکی ناظم الامور کی خواجہ آصف سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا
رواں سال ملک بھر میں کتنی سردی پڑے گی، این ڈی ایم اے نے بتا دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر