
نور مقدم قتل کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملزمان کی تین مختلف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرکے کل سنایا جائے گا۔
کمرہ عدالت میں جج عطا ربانی اور مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے درمیان مکالمہ ہوا، ملزم ظاہر جعفر نے کہا کہ مجھے آزادانہ طور پر بات کرنے کا موقع دیا جائے، میں 90 روز سے زیر حراست ہوں، عدالت کا کیا پلان ہے فیصلہ کب آئے گا۔
ملزم ظاہر جعفر نے مزید کہا کہ امریکی سفارتخانے نے مجھے وکیل فراہم کرنے پیشکش کی ہے، امریکی سفارت خانے نے ایک فہرست مجھے بھیجی ہے لیکن مجھے ابھی تک وہ فہرست نہیں ملی۔
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کا کہنا ہے کہ عدالت کا پلان نہیں ہوتا عدالتی کارروائی ہوتی ہے، آپ اپنے وکیل کے ذریعے بات کریں جو بھی ہوگا وہ آپ کو بتا دیں گے۔
ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 10 اے فیئر ٹرائل کا تقاضا کرتا ہے، فرد جرم عائد کرنے کے لیے 7 روز کا وقت کم ہے، 4 ہفتوں کا وقت دیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کو معلوم ہی نہیں کہ چالان کے ہمراہ اس کے خلاف کیا ثبوت ہیں، چیزیں خفیہ رکھ کر فیئر ٹرائل کا حق پورا نہیں ہو سکتا۔
وکیل ملزمان نے یہ بھی کہا کہ فرانزک رپورٹ، سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر ریکارڈنگز ہمیں فراہم کی جائیں سی سی ٹی وی فوٹیج، یو ایس بی اور دیگر ریکارڈنگ سیلڈ ہیں، اس لیے فراہم نہیں کی گئیہیں۔
واضح رہے کہ عدالت نے تینوں درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News