امریکی ناظم الامور انجیلا اور یو ایس کونسل جنرل ولیم کے میکانولے کی سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات ہوئی ہے۔
گیلانی ہاؤس لاہور میں ہونیوالی ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے موقع پر سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر ، سابق ایم این اے علی موسیٰ گیلانی ، ایم پی اے علی حیدر گیلانی بھی موجود تھے۔
واضح رہے اس سے قبل بھی قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب مجھے اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تو میں عالمی کلائمیٹ چینج کی کانفرنس میں شرکت کے لیے جا رہا تھا۔
قائد حزب اختلاف نے کہا تھا کہ روم میں میری اعلیٰ سطحی ملاقاتیں شیڈول تھیں ، مجھے روانگی سے دو گھنٹے قبل بتایا گیا کہ میرا نام ای سی ایل میں ہونے کی وجہ سے بیرون ملک سفر نہیں کر سکتا ، وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ 2013 سے میرا نام ای سی ایل میں ہے ، صوبوں کے حقوق اگر پہلے دیے جاتے تو مشرقی پاکستان الگ نا ہوتا۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو ہٹا کر سیاست سے دور رکھا گیا ، میں سمجھتا ہوں میڈیا کا جمہوری روایات کے تحفظ میں بہت بڑا رول ہے ، ڈکٹیٹر اور جمہوری لیڈرز نے یہی وعدہ کیا کہ ہم آئین کو اصل حالت میں بحال کریں گے ، تمام سیاسی قوتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ہم نے 73 کے آئین کو اصل حالت میں بحال کیا ہے۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں صحافیوں کے احتجاج میں تمام سیاسی لیڈر شپ نے صحافت پر قدغن کی بھرپور مخالت کی ، پیپلز پارٹی جمہوری پارٹی اور آئین کی طاقت پر یقین رکھتی ہے ، آج دو نوبل پرائز بھی صحافیوں کو ملا ہے ، ہم نے ہر دور میں غلط کام کی مخالفت کی ہے ، ہم شروع سے ہی کالے قوانین کے خلاف ہیں، اور ایکسس ٹو انفارمیشن کو عوام کا حق قرار دیا۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا تھا کہ ہم صحافیوں کے جائز مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ، پیپلز پارٹی ایک میچور جماعت ہے جس کی طویل تاریخ ہے ، ہم ملک کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مخلص ہیں ، ہم افغانستان کی صورتحال، ملک کے داخلی حالات پر کام کر رہے ہیں ، ہمیں افغانستان کی صورتحال پر مجموعی طور پر بریفننگ دی جائے ، کسی حکومت کی کامیابی اور ناکامی کا انحصار اسکے منشور پر عملدرآمد پر منحصر ہے۔
قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنا منشور دیا تھا جس پر وہ عملدرآمد میں ناکام ہوئے ہیں ، میں نے میثاق جمہوریت پر 85 فیصد عملدرآمد کیا تھا ، مجھے یقین ہے کہ سیاسی و جمہوری پارٹیاں اپنا رول ادا کرتی رہیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
