کورونا کے دوران اخراجات سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اشیاء کی خریداری میں قوانین کی خلاف ورزی اور مالیاتی بد انتظامی پائی گئی ہے۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے سرکاری محکموں میں تیاری کا فقدان رہا، جبکہ وبا کے دوران خریدی گئی اشیا کی ترسیل میں اداروں نے تاخیر کی۔
رپورٹ کے مطابق جو سامان خریدا گیا اداروں کی جانب سے آڈٹ کیلئے ان کا ریکارڈ نہیں رکھا گیا، ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی کٹوتی نہیں کی گئی، حکومتی گارنٹیز کے بغیر سپلائر فرمز کو پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ نقد کیش کی فراہمی کے دوران نادرا کے سسٹم میں بھی خرابیاں پائی گئی، سرکاری ملازمین، بیمہ شدہ افراد اور ای او بی آئی کے پینشنرز میں پیسے تقسیم ہوئے، کیش کی فراہمی کے دوران مانیٹرنگ نظام میں کوتاہیاں دیکھی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق یوٹیلٹی سٹورز کی جانب سے غیرمعیاری فلور ملز سے آٹا خریدا گیا، جبکہ یوٹیلٹی سٹورز کی جانب سے کمزور طبقے کو سبسڈی منتقلی کا طریقہ کار وضع نہیں ہوا، اشیا کی خریداری کے دوران رولز کی خلاف وزری اور معیار کو یقینی نہیں بنایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا کے دوران حکومت کی جانب سے 12 سو روپے سے زائد کا مالیاتی پیکج دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News