برطانیہ کا F-35 لڑاکا طیارہ جسے دنیا کا جدید ترین اور مہنگا ترین قرار دیا جاتا ہے بحیرہ روم کے اوپر سے معمول کے مطابق ٹیک آف کرنے کے بعد گر کر تباہ ہو گیا۔ یہ طیارہ برطانوی طیارہ بردار’ HMS ملکہ الزبتھ‘ پر تھا۔ حادثے میں پائلٹ محفوظ رہا۔
برطانوی میڈیا نے وزارت دفاع کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ جہاز سے باہر نکل جانے والے پائلٹ کو پانی سے نکال کر بحفاظت کیرئیر پر واپس لے جایا گیا ہے۔ حادثے کے پیچھے کوئی دشمنانہ کارروائی نہیں ہے۔ اس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ یہ تکنیکی یا انسانی غلطی کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے بارے میں اس وقت مزید تبصرہ مناسب نہیں۔ یہ امریکی ساختہ جہاز ہے جس کی قیمت 115 ملین ڈالرز ہے۔
برطانوی ایف-35 طیاروں نے پہلی بار 2019 میں کارروائی میں حصہ لیا۔ طیاروں نے قبرس کے جزیرے پر رائل ایئر فورس سے پرواز بھر کر عراق اور شام میں داعش کے خلاف فضائی کارروائیاں کیں۔
برطانیہ اپنےبیڑے میں 138 ایف-35 طیارے رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے بعد وہ امریکا اور جاپان کے بعد سب سے زیادہ ایف-35 طیارے رکھنے والا ملک بن جائے گا۔
دوسری جانب امریکا اور جاپان دونوں ہی حادثات میں ایف-35 کھو چکے ہیں
ستمبر 2018 میں یو ایس میرین کور ایف-35 بی جنوبی کیرولائنا میں گِر کر تباہ ہوا۔ یہ پہلا ایف-35 کا کریش تھا۔
اپریل 2019 میں ایک جاپانی ایف-35 اے بحرالکاہل میں گِر کر تباہ ہوا۔ حادثے میں پائلٹ جاں بحق ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News