مفتاح اسماعیل
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کی ایک وجہ مہنگائی کی بلند ترین شرح ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی غیر یقینی سمیت روپے کی قدر میں حالیہ تیزی سے گراوٹ کی 4 وجوہات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی خسارہ اور تیزی سے بڑھتی درآمدات بھی روپے کی قدر میں کمی کی وجوہات ہیں جبکہ روپے کی قدر میں کمی کی ایک وجہ مہنگائی کی بلند ترین شرح اور روپے کی فراہمی میں تیزی سے اضافہ ہے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کی تجدید کے بعد طے شدہ رقم موصول نہ ہونا مہنگائی کی وجہ ہے۔ روپے کی سپلائی میں اضافے نے ملکی معیشت پر دباؤ ڈال رکھا ہے۔
واضح رہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافے سے پاکستان پر واجب الادا بیرونی قرضوں کی مالیت میں بھی بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔
سینیٹ میں پیش کی گئی اندرونی و بیرونی قرضوں کی تفصیلات کے مطابق جون 2018 میں ملک کے اندرونی قرضے 16.4 ٹریلین تھےجبکہ اگست 2021 تک اندرونی قرض 26 ہزار ارب روپے سے بڑھ گئے۔
اس کے علاوہ بیرونی قرض میں بھی ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔جون 2018 میں بیرونی قرض ساڑھے 8 ہزار ارب روپے تھا جبکہ اگست 2021 تک بیرونی قرض ساڑھے 14 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا تھا۔
قرضوں کی مالیت میں اضافہ پہلے سے خستہ حال ملکی معیشت پر ناقابل برداشت بوجھ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
