
عدالتوں میں بروقت چالان نہ بھجوانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
لاہورہائیکورٹ نے اسموگ کی وجہ سے حکومت کو نجی دفاتر میں 50فیصد اسٹاف کے ساتھ کام کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسموگ سے متعلق جسٹس شاہد کریم لاہور کورٹ نے ہارون فاروق کی متفرق درخواست پرسماعت کی۔
ڈی جی محکمہ ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت میں اسموگ والےعلاقوں میں اسکول بند کرنے کی سفارش کی گئی۔
لاہورہائیکورٹ نے اسکول بند کرنے کی تجویزسےاتفاق نہیں کیا۔
عدالت میں اسموگ ایمرجنسی پلان پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم لاہورہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک کیلئےٹریفک پلان طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ ٹریفک کی ایمرجنسی کال لائن قائم کی جائیں۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا ایمرجنسی کال پرکوئی شہری ٹریفک جام کی شکایت کرسکے۔
جوڈیشل واٹرکمیشن کی جانب سے عدالت میں سفارشات پیش کی گئیں کہ 400 سے زائد ائیرکوالٹی انڈیکس والے علاقوں میں اسکولوں کو بند کیا جائے۔
جوڈیشل واٹر کمیشن کی سفارش میں کہا گیا کہ اسموگ کی وجہ سے بند ہونے والے اسکولوں کی کلاسز آن لائن لی جائیں۔
جوڈیشل واٹر کمیشن کی جانب سے عدالت سے 500 ائیرکوالٹی انڈیکس والےعلاقوں میں تمام صنعتی یونٹس بند کرنے کی سفارش کی گئی۔
واٹرکمیشن نے دھواں کنٹرول کرنیوالے آلات نہ لگانے والی فیکٹریوں کو 50 ہزار سے 1 لاکھ تک کے جرمانے کرنے کی بھی سفارش کی۔
رپورٹ میں یہ بھی سفارش کی گئی کہ پی ڈی ایم اے فصلوں کی باقیات کو جلانے کیخلاف مانیٹرنگ کرے۔
سفارش میں کہا گیا کہ فصلوں کی باقیات جلانے کے علاقوں میں پٹواریوں زرعی افسروں کو بھی مانیٹرنگ کی ذمہ داری دی جائے۔
واٹرکمیشن کی سفارش یہ بھی کہا گیا کہ حلقہ پٹواری اور زرعی افسر اپنے علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کی پابندی کیخلاف کے ذمہ دار ہوں گے جبکہ پی ڈی ایم اے سموگ کے تدارک کیلئے تمام ڈپٹی کمشنرز کے اقدامات پر نظر رکھے گی۔
پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب میں 4 ہزار 761 بھٹوں کی انسپکشن اور 35 ملین روپے کے جرمانے کیے گئے جبکہ اسموگ تدارک کے اقدامات نہ کرنیوالے بھٹوں کیخلاف 797 مقدمات درج، 22 افراد گرفتار اور 274 بھٹے سربہ مہر کیےگئے۔
دھوئیں کا سبب بننے والی گاڑیوں پر4 اعشاریہ 6 ملین روپے جرمانے کیے جانے کا حوالہ بھی رپورٹ میں پیش کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق دھوئیں سے بچاؤ کے آلات نصب نہ کرنے پر 245 صنعتی یونٹس کوجبکہ لاہور میں آلودگی کا سبب بننے والی 77 صنعتوں کوسربمہرکیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی فیکٹریوں کیخلاف 197 مقدمات درج، 93 افراد کو گرفتار، فصلوں کی باقیات جلانے پر864 مقدمات درج اور4 لاکھ 94 ہزارروپےجرمانے کیےگئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News