الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور دیگر بلوں پر پارلیمنٹ میں کامیابی کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے جمعرات کو ریمارکس دیئے کہ “ٹیکنالوجی کو اس کی پوری صلاحیت کے مطابق استعمال نہ کرنا” ایک ‘احمقانہ’ اقدام ہے۔
وزیر اعظم عمران نے پاور آف اٹارنی کی تصدیق کے لیے ڈیجیٹل پورٹل کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ “ٹیکنالوجی کو اس کی پوری صلاحیت کے مطابق استعمال نہ کرنا غیر دانشمندانہ ثابت ہو سکتا ہے۔”
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ “واقعی خوش” ہیں کہ مشترکہ اجلاس میں بلوں کی منظوری کے بعد “پاکستان کی جمہوریت میں سمندر پار پاکستانیوں کو شامل کیا گیا”۔ اس اقدام کے فوائد بھی وزیراعظم نے خطاب میں بتائے۔
وزیراعظم عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں کا سب سے بڑا اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہم نے اوور سیز پاکستانیوں کو اثاثہ نہیں سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ اب 90 لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیدیا ہے اورانہیں پاکستان کی سیاست و جمہوریت میں شامل کرلیا ہے تو آئندہ حکومتیں بھی ان کی قدر کریں گی۔
واضح رہے کہ ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے پاور آف اٹارنی کی تصدیق کی جا سکے گی اور ذاتی موجودگی ضروری نہیں ہو گی۔ ڈیجیٹل پورٹل نادرا کے ڈیٹا بیس سے منسلک ہو گا۔ ابتدائی طور پر ڈیجیٹل پورٹل 10 ممالک میں شروع کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو جمہوری نظام میں شامل کرنے پر خوشی ہے لیکن پرانے سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے نہیں چاہتے کہ تبدیلی آئے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے اندر ہم نے چیک اینڈ بیلنس کے لیے آٹومیشن کی بات کی لیکن وہیں کے لوگوں نے عدالت میں جا کر اسٹے لے لیا۔ انہوں ںے انکشاف کیا کہ ایف بی آر کے لوگ آٹومیشن آنے ہی نہیں دیتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت کے پاس پیسہ نہیں آتا لیکن ٹیکس جمع کرنے والے پیسہ بناتے ہیں، گزشتہ کئی سالوں سے کوشش کی جارہی ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم آئے تو اب ہماری تین سالہ کاوش کا نتیجہ ہے کہ آئندہ ہفتے سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لانے جا رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ای وی ایم مشین پوری دنیا میں کام کررہی ہے اور ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے کہ سینیٹ میں پیسہ چلتا ہے مگر ن لیگ اور پیپلزپارٹی اوپن بیلٹ کے خلاف کھڑے ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سارے وہ لوگ ہیں جو کرپٹ سسٹم کو بچانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو آگے بڑھانے اور کرپٹ سسٹم کو بچانے کی جنگ ہورہی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کیوں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے روکنا چاہتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے پیسے سے ہی ملک چلتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بہت خوش ہیں کہ آئی ووٹنگ کے ذریعے اوورسیز پاکستانی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اوورسیزپاکستانیوں کی زندگی میں آسانیاں پیدا کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ محنت کش پاکستانیوں کی وجہ سے ملک چل رہا ہے، پاور آف اٹارنی کا حصول بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے بڑا مسئلہ تھا اور اوورسیز پاکستانیوں کو بہت مشکلات کا سامنا بھی تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب بھی پاکستان کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اوورسیز پاکستانی ساتھ دیتے ہیں لیکن جب بھی بزنس کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں نقصان ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے یہاں کام کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں بد قسمتی سے اوورسیز پاکستانیوں کے پلاٹس پر قبضہ ہو جاتا ہے لیکن جب بھی مشکل وقت آتا ہے تو اوورسیز پاکستانی ہی بھرپور مدد کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News