
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ڈسکہ الیکشن میں انتخابی دھاندلی اور ووٹ چوری سے پاکستان کے جموری نظام پر دھبہ لگا اور عوام کی رائے چوری کرکے، ووٹ کی توہین کی گئی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو لکھا گیا خط منظر عام پر آگیا جو 23 نومبر 2021 کو چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا گیا تھا۔ خط میں انہوں نے ڈسکہ الیکشن چوری میں ملوث افسران اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
شہبازشریف کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ این اے 75 سیالکوٹ 5 (ڈسکہ) ضمنی الیکشن پر دو رپورٹس جاری ہوچکی ہیں جس میں پریذائیڈنگ افسران، انتخابی عملہ، ڈی سی اور ڈی پی او سیالکوٹ مس کنڈکٹ اور غیرقانونی سرگرمیوں کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر کا خط میں کہنا تھا کہ ملوث افراد نے نتائج کو حکومت کے حق میں موڑنے کے لئے انتخابی عمل پامال کیا، ملوث پائے گئے افسران نے انتخابی عملے کو غیرقانونی احکامات دئیے ، مجرمانہ طرز عمل کا ارتکاب کیا جب کہ رپورٹ سے ثابت ہوا کہ سرکاری افسر کی رہائش گاہ پر حکومتی اہلکاروں کے ساتھ مسلسل اجلاس ہوتے رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ رپورٹ سے یہ بھی ثابت ہوا کہ ان ملاقاتوں میں ایک مشیر وزیراعلی اور وزیراعلی سیکریٹریٹ کا افسر بھی شریک ہوتے رہے، پولیس ڈی ایس پیز اور دیگر پولیس اہلکار بھی انتخابی ڈیوٹی انجام دیتے رہے ہیں جب کہ قانونی، انتخابی اور سکیورٹی پلان کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے، غیرقانونی ہدایات دینے والے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائے اور ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے جب کہ ان کے خلاف مزید تحقیقات کرکے وفاقی اور صوبائی سطح پر ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے ، ضلعی حکام کو مجرمانہ عزائم کے تحت ہدایات جاری کرنے والوں کو پکڑا جائے اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 191 کے تحت ڈسکہ الیکشن کے تمام ملوث پائے گئے افسران وعملہ کے خلاف عدالت میں شکایات دائر کی جائیں۔
شہباز شریف نے خط میں مزید کہا کہ نشاندہی ہونے والے ملوث لوگوں کے خلاف سیکشن 184، 186 اور187 کے تحت سزا کا عمل شروع کیا جائے، سیکشن 190 کے تحت ملوث افراد کے خلاف سیکشن 167، سیکشن 175، 174 اور 183 کے مطابق کارروائی کی جائے۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ایکٹ، رولز، ضابطہ اخلاق، طریقہ کار میں ترامیم کی جائیں تاکہ آئندہ ڈسکہ جیسی بے ضابطگیاں نہ ہوں جب کہ ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے، ڈسی اور ڈی پی او سمیت متعلقہ افسران کی معطلی اور الیکشن کمشن کے دیگر بروقت فیصلوں کو سراہتا ہوں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن ملوث پائے گئے تمام ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فوری آغاز کرے ، الیکشن کمیشن کے ان اقدامات سے مستقبل میں ایسی بے ضابطگیوں اور غیرقانونی طرز عمل کو روکنے کی سمت مقرر ہوسکے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی کارروائی مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کرے گا، انتخابی دھاندلی اور ووٹ چوری سے پاکستان کے جموری نظام پر دھبہ لگا ہے، عوام کی رائے چوری کرکے، عوام کے ووٹ کی توہین کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News