
پیٹرول
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے خبر سامنے آئی ہے کہ اگر قیمتیں عالمی سطح پربڑھیں تویہاں بھی بڑھیں گی۔
اپنے ایک بیان میں ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے پیٹرولیم لیوی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کاایک بڑاسبب بڑھتاایکسچینج ریٹ ہے، 2مئی2021 تک معیشت کی سمت بالکل درست تھی لیکن اس کے بعد سے معیشت بگڑنا شروع ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کوسوچناچاہیےمعیشت کابگاڑکون چاہتاہے جبکہ وزیراعظم کےقریب بیٹھےکچھ لوگ ہیں جن کی نشاندہی ہونی چاہیے کیونکہ وہ لوگ معیشت کو اچھا ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔
ماہر معاشیات نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے ماہر معاشیات نے کہا کہ روپے کی قدر گرانے کے باعث معیشت میں بگاڑ پیدا ہو جبکہ بھارت کے ساتھ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کاموازنہ کیاگیا، بھارت میں ڈالر کے ریٹ دیکھ کرموازنہ کرناچاہیےتھا۔
ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ حکومت نےفیصلہ کیا2نومبرسےقیمتوں کی فہرست جاری نہیں کریں گے ، شوکت ترین سے درخواست ہے اس فیصلے پر نظرثانی کریں، شفافیت پر مسائل نہیں ہوں گے لیکن چیزیں پوشیدہ رکھنے سے تنازع بنے گا۔
ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے مزید کہا کہ پیٹرول کی قیمتیں عالمی سطح پربڑھیں تویہاں بھی بڑھیں گی جبکہ آئی ایم ایف کےمطالبات پر چیزوں کی قیمتیں بڑھائی جارہی ہیں، بجلی کی قیمتیں بھی آئی ایم ایف کےمطالبے پر بڑھائی گئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کیا تھا ، جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 3 پیسے کا اضافہ کیا گیا ، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 137 روپے 79 پیسے سے بڑھ کر 145 روپے 82 پیسے ہوگئی۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی قیمت 134 روپے 48 پیسے سے بڑھ کر 142 روپے 62 پیسے ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News