
منظور وسان کا کہنا ہے کہ جعلی زرعی اجناس اور پیسٹی سائیڈ فروخت کرنے والی کمپنیاں اب سندھ میں نہیں چلیں گی۔
پی پی پی رہنما اور سندھ کے مشیر زراعت منظور وسان کی صدارت میں محکمہ زراعت کی ایکسٹینشن ونگ کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری زراعت، ڈپٹی سیکرٹری، ڈی جی ہدایت اللہ چھجڑو اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
منظور وسان کو افسران نے محکمہ میں جاری اسکیموں اور زرعی اجناس پر کاشتکاروں کو سبسڈی دینے کے متعلق بریفنگ دی۔
انہوں نے صوبے بھر میں زرعی اجناس اور پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کا دورہ کرنے کا اعلان کیا۔
منظور وسان نے کہا کہ گزشتہ اور رواں سال رجسٹرڈ ہونے والی زرعی کمپنیوں کا رکارڈ بھی پیش کیا جائے اور صوبے کے کاشتکاروں کی ابتدائی زرعی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے کاشتکاروں کو زرعی مشینری، اجناس پر سبسڈی دی جارہی ہے، محکمہ زراعت میں ہونے والی خامیاں دور کی جائیں، اب فیوچر زراعت کا ہے، کام نہ کرنے والے افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
سندھ کے مشیر کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے کاشتکاروں کو 1432 آٹو لوڈر دیئے ہیں، سندھ کو حصے کا پانی نہ ملنے کی وجہ سے سندھ کی زراعت کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News