
مسلم لیگ (ن) کے سینئیر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ نیب ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کے نام پر جو قانون بنے وہ ان لوگوں پر کبھی لاگو نہیں ہوئے جنہوں نے قانون بنائے، یہ قوانین ججز جرنیلوں بیورو کریسی اور صنعت کاروں کے لیے نہیں بنائے گئے، نیب کا نشانہ صرف سیاست دان بنے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیب ایک آلہ ہے جو لوگوں کے ضمیر خریدنے کے کام آتا ہے، چیئرمین نیب بتائیں کہ کس سیاست دان سے کرپشن کی رقم برآمد ہوئی، یا بتائیں کس سیاست دان کو اب تک سزا ہوئی، میں تین سال نیب جیل اور بارہ سال نیب کے دفاتر کے چکر لگاتا رہا ہوں، نواز شریف کو جن کیسز میں سزا ہوئی وہ سب کے سامنے ہیں۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ نیب کہتا ہے میں آپ کو منی لانڈر کہتا ہوں اب آپ ثابت کریں کہ آپ منی لانڈر نہیں ہیں، نیب کیسز میں خود ملزم کو اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہوتی ہے، کیا چیئرمین نیب یا عدلیہ نہیں جانتے کہ کسی کو چارج شیٹ کے بغیر منی لانڈرنگ کا ملزم قرار نہیں دیا جاسکتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون کہتا ہے فنانشل ریکارڈ 7 سال کا رکھنا ضروری ہے، نیب کہتا ہے 35 سال پرانا ریکارڈ لائیں، ظاہر ہے وہ کسی کے پاس نہیں ہوگا، اگر آپ سیاست دانوں کا احتساب چاہتے ہیں تو انہیں عوام کے سامنے اپنے اکاؤنٹس اور لائف اسٹائل کا حساب دینا ہوگا، اگر کوئی ممبر 6 کروڑ کی گاڑی میں آئے اور 50 کروڑ کے گھر میں رہے تو وہ کرپٹ سیاست دان ہے یہ سوچ ہے، اس طرح صدر وزیر اعظم کو پوچھنا چاہئے کہ وہ لگژری گھروں میں کیسے رہ رہے ہیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جج بنتے ہوئے 10 سال کا اکاؤنٹس کا حساب کیوں نہیں لیا جاتا، نیب صرف انفرادی اور اجتماعی انتقام کے لیے احتساب کا نعرہ لگاتا ہے، نیب بیوروکریٹ کے سامنے گرفتاری کا وارنٹ اور وزیر کے خلاف بیان کی کاپی رکھتا ہے اور سائن کرنے کا کہتا ہے، ایسے شخص کو کیسے بلا سکتا ہے جس کا پبلک منی پر کنٹرول نہیں ہوتا، تفتیش کے دوران اور عدالتوں میں کیمرے لگائے جائیں تاکہ عوام کو اصل حقائق پتہ چل سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News