
ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا ہے کہ نااہل شریف اور انکے درباریوں کی پاکستانی سیاست میں کوئی جگہ نہیں رہی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے شاہد خاقان عباسی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایل این جی کا ڈاکہ ڈالنے والے روز ایل این جی پر لیکچر دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان نے شریف خاندان کے زیرِ سایہ کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے، شریف خاندان کے کرائے کے وزیراعظم جمہوریت کے بھاشن دینا چھوڑ دیں، درباریوں کو وہی نظام پسند ہے جس میں وہ لوٹ مار کر سکیں۔
شہباز گِل نے مزید کہا کہ ملک کا وزیراعظم ہوکر بھارت میں کاروبار کرنے والے پارلیمانی آداب سکھا رہے ہیں، 2018 میں عوام نے نااہل لیگ کو ریجیکٹ کیا اور 2023 میں بھی نااہل اور بھگوڑا لیگ رسوا ہوگی، نااہل شریف اور انکے درباریوں کی پاکستانی سیاست میں اب کوئی جگہ نہیں رہی۔
اس سے قبل مسلم لیگی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مہنگائی توان چوروں کی وجہ سے ہے جو40 فیصد چینی کےمالک ہیں، کمیشن بنتے وقت چینی 75 روپے کی تھی آج 150 روپے ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن بناناچھوڑدیں ملک کوچلنےدیں،قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سے وزیراعظم کا کوئی تعلق نہیں تھا، وزیراعظم چینی کی قیمتیں کم کرنےکی کوششوں میں مصروف تھے۔
مسلم لیگی رہنما نے کہاکہ چیئرمین نیب کوایک دن عدالت میں جواب دینا ہوگا،چیئرمین نیب کوچیلنج کرتا ہوں ادویات اسکینڈل پرکیس بنائیں،نیب کی وجہ سےکوئی افسرفیصلہ کرنےکوتیارنہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ نیب کی وجہ سےایل این جی پر25 ارب کانقصان ہورہاہے، کیس تواب چیئرمین نیب کیخلاف بنےگا۔
شاہدخاقان عباسی نے کہاکہ چیئرمین نیب نے539 میں سےصرف 1.4 ارب جمع کرائے،چیئرمین نیب بتائیں باقی537 ارب روپےکہاں گئے؟ چیئرمین نیب باقی رقم گھرلےکرگئےہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ چیئرمین نیب تاحیات رہنےکی کوشش میں ہیں،چیئرمین نیب کے مطابق 1999 سے 2007 تک 281 ارب ریکورکیےگئے،چیئرمین نیب کہتےہیں جب سےوہ آئے539 ارب ریکورکرچکے۔
مسلم لیگی رہنما نے کہاکہ چیئرمین نیب نےجوپیسے کمائے وہ بڑی بڑی کمپنیاں بھی نہیں کما سکیں ،چیئرمین نیب غیرجانبدارہیں توحکومت کیخلاف کیس بنائیں،حکومت نےایل این جی کی 2 شپس پر25 ارب سے زائد ادا کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پورےملک کی گیس ہمارے لگائےگئےٹرمینل سےآرہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News