
وزیراعظم شہبازسریف کے بطور انچارج وزیر ہوتے ہوئے گندم کی درآمد کا انکشاف
شہبازشریف نے کہا ہے کہ قدرتی گیس کی عدم فراہمی اور بحران حکومت کی نااہلی اور بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے ملک میں گیس کی قلت کے بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہسردی ابھی شروع بھی نہیں ہوئی لیکن گھروں اور کارخانوں کو گیس کی فراہمی معطل ہوگئی ہے، عمران نیازی صاحب کیا اچھے دن لائے ہیں؟
شہبازشریف نے کہا کہ شہریوں کو صرف تین وقت گیس فراہمی کا اعلان حکومت کی بے حسی اور نالائقی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے خود اعتراف کیاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائم کردہ انفراسٹرکچر سے گیس کے 14 کارگوز لائے جاسکتے ہیں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت 18 مزید کارگوز کی کھپت ہے لیکن حکومت صرف دس کارگوز منگوا رہی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ ملک ، عوام اور معیشت عمران نیازی کی نااہلی کرپشن اور بے حسی کی متحمل نہیں ہوسکتی۔جب سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے، گیس مہنگی سے مہنگی ہورہی ہے جبکہ اس کی فراہمی کم سے کم ہوتی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس گیس کی قلت سب سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ گیس کا شارٹ فال دسمبر کے دوران 600 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جائے گا اور گیس کی ڈیمانڈ دو ہزار اور سپلائی چودہ سو سے ساڑھے چودہ سو ایم ایم سی ایف ڈی ہو گی۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گیس بندش کی کچھ غلط خبریں گردش کر رہی تھیں جن میں گیس کی بندش کے اوقات بھی بتائے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق جنوری میں گیس کی قلت 800 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جائے گی جبکہ گیس کی ڈیمانڈ 32 تا 33 سو ایم ایم سی ایف ڈی ہو گی۔
وزرات توانائی کی ہدایت پر ایس این جی پی ایل نے گیس سپلائی کا شیڈول جاری کیا جس میں کہا کہ درجہ حرارت 10 ڈگری سے کم ہونے پر سی این جی سیکٹر اور جنرل انڈسٹری کو گیس سپلائی بند رہے گی۔
شیڈول کے مطابق گھریلو صارفین کو صرف کھانا پکانے کے لیے گیس ملے گی اور گیس پر چلنے والے بجلی گھروں اور کیپٹو پاور سٹیشنز کو بھی گیس سپلائی بند رہے گی۔
جاری کردہ شیڈول میں کہا گیا کہ کھاد انڈسٹری کو وقتا فوقتا گیس سپلائی دی جائے گی، گھریلو صارفین کو صبح ساڑھے پانچ سے دس بجے تک گیس ملے گی، گھریلو صارفین کو دوپہر ساڑھے گیارہ بجے سے ڈھائی بجے تک گیس ملے گی، صارفین کو رات کا کھانا بنانے کے لیے 6 بجے سے لے کر دس بجے تک گیس سپلائی دی جائے گی اور گیس پائپ لائنز کے اختتام کے قریبی علاقوں میں گیس کی سپلائی کم پریشر کے ساتھ ملے گی۔
ایس این جی پی ایل نے مزید کہا کہ کمپریسر استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب سوئی ناردرن گیس نے یہ واضح کر دیا ہے کہ انہوں نے اس قسم کا کوئی شیڈول جاری نہیں کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News