
موسم سرما شروع ہوتے ہی شہر قائد کے مختلف علاقوں میں گیس لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے کہیں گیس نہیں آرہی تو کہیں گیس پریشر کا مسئلہ ہے۔
کراچی کے علاقے نیو کراچی، نارتھ کراچی کورنگی سی ون ایریا لیاقت آباد سرجانی ناگن چورنگی سمیت دیگر علاقوں میں مختلف اوقات میں گیس لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ رات کے اوقات میں گیس کی فراہمی معطل رہتی ہے۔
گیس نہ ہونے کے باعث شہریوں کو انتہائی مشکات کا سامنا ہے شہری گیس سلنڈر خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ بازار اور کھانے منگوانے کا خرجہ بڑھ گیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ میں گیس پیدا ہوتی ہے تاہم اس کے باوجود کراچی کے رہائشیوں کو گیس میسر نہیں ہے حکومت سے درخواست ہے کہ گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
دوسری جانب سوئی گیس سدرن کپنی نے سندھ اور بلوچستان میں آئندہ 24گھنٹوں کے لیے سی این جی اسیٹشن اتوار کی صبح 8بجے سے پیر صح 8بجے تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہےکہ پاکستان میں گذشتہ کئی برسوں سے گھریلو اور تجارتی صارفین کو موسم سرما میں گیس کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی میں کمی کر دی جاتی ہے تو دوسری جانب صنعت و تجارت کو گیس کی بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کے ساتھ قومی معیشت اپنی توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے گیس پر بڑی حد تک انحصار کرتی ہے جن میں گیس سے بجلی بنانے والے کارخانے، صنعتوں میں پیداواری عمل کے لیے گیس کی کھپت سے لے کر گاڑیوں میں بطور ایندھن استعمال کرنے کے لیے سی این جی سٹیشنز پر گیس کی فراہمی شامل ہے۔
گیس کا بحران کیوں پیدا ہوا ؟
ملک میں گیس کی کمی کے بارے میں اس شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ اس بحران کی وجہ طویل مدتی منصوبہ بندی نہ ہونے کے ساتھ فوری نوعیت کی فیصلہ سازی کا بھی فقدان ہے۔
پاکستان میں گیس کا ایک بہترین انفراسٹرکچر موجود ہے جس میں معیاری ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام ہے۔ معیشت میں گیس کا ایک بہت بڑا کردار ہے۔ ملک میں اس وقت 13315 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائن، 149715 کلومیٹر ڈسٹری بیوشن اور 39612 کلو میٹرسروس گیس پائپ لائن کا نیٹ ورک ہے جو ملک میں ایک کروڑ سے زیادہ صارفین کو گیس فراہمی کے کام آتا ہے۔
گیس سیکٹر کے افراد کے مطابق گذشتہ بیس، تیس برسوں میں ملک میں گیس کی طلب اس کی رسد سے بڑھ گئی جس کی وجہ مقامی طور پر گیس کی پیداوار میں کمی ہے اور پاکستان کو 2015 میں گیس درآمد کرنا پڑی۔ پاکستان میں اس وقت درآمدی گیس کے دو ٹرمینل پورٹ قاسم کراچی پر کام رہے ہیں جو اینگرو اور پاکستان گیس پورٹ کی جانب سے لگائے گئے ہیں جن میں درآمدی ایل این جی لائی جاتی ہے اور پھر اسے ملک بھر میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
پاکستان میں اگر مقامی طور پر گیس کی پیداوار کا جائزہ لیا جائے تو ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق 18-2017 میں ملک میں گیس کی مقامی پیداوار 1458935 ایم ایم سی ایف ٹی تھی جس میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے اور یہ گذشتہ مالی سال تک 962397 ایم ایم سی ایف ٹی تک گر چکی ہے۔ مقامی پیداوار میں کمی کی وجہ سے گیس درآمد کی جار ہی ہے جو اس وقت تک ملکی ضرورت کا 23 فیصد پورا کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News