
قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کا عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب میں کہنا ہے کہ آج تاریں کاٹ کر زبان کھینچی گئی ہیں ، صحافیوں پر ظلم ہوتے ہیں ، من پسند فیصلے لئے جاتے ہیں ، ووٹ کو عزت نہیں دی جاتی ، منتخب حکومتوں کے خلاف دھرنے کرائے جاتے ہیں ، ججوں پر دباو سے اپنی پسند کے فیصلے کرائے جاتے ہیں ، فون کر کے ضمانتیں رکوائی جاتی ہیں ۔
قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر فاونڈیشن اور منتظمین کو مبارکباد دیتا ہوں، عاصم جہانگیر ایک تحریک کا نام ہے ۔
نواز شریف نے کہا کہ یہ جدوجہد نہ رکی ہے نہ رکے گی، اس جدوجہد میں ایک نیا جزیہ پیدا ہوا ہے۔
عاصمہ جہانگیر کی آخر بات بھی مجھ سے فون پر ہوئی تھی، عاصمہ ہمیشہ حق اور سچ کے لئے لڑتی رہیں، وہ عدلیہ کی آزادی کے لئے پوری قوت سے مقابلہ کرتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا مارشل لا کو قانونی نہیں قرار دلایا گیا؟ کیا ہم نے گونگے اور بہرے بن کر ہی رہنا ہے؟
نواز شریف کا کہنا تھا کہ مقدس وہی ہے جو آئین کی پاسداری کرے، آئین سے پاسداری ضروری ہے۔
میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظمیوں کو بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا ، مہنگائی سے نجات ضروری ہے، ہمیں اپنی آنکھیں کھولنے چاہئیں، اب وقت آگیا ہے ملک کی خاطر ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہونا ہوگا ، فوری حکمت عملی اپنانا ہوگی ، مزید تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے ، اگر ایسا نہ کیا تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
Mian Nawaz Sharif’s address to Asma Jehangir Conference (21st Nov 2021) https://t.co/nQrogRZJCf
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) November 21, 2021
نواز شریف کا خطاب، فواد چوہدری کی کانفرنس میں شرکت سے معذرت
معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کی یاد میں منعقدہ کانفرنس کے منتظمین کی جانب سے اختتامی سیشن میں سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا خطاب رکھنے پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سیخ پا ہوگئے۔
اپنے بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ چیف جسٹس اور سینیئر ججوں کی تقریر کے بعد ایک مفرور شخص کا کانفرنس سے اختتامی خطاب رکھنا، ججوں اور عدلیہ کی توہین ہے، یہ ملک اور آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ آج عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں مجھے مدعو کیا گیا تھا، مجھے بتایا گیا ہے کہ کانفرنس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریر سے ہو گا، جس پر میں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
علاوہ ازیں اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں چیف جسٹس اور سینیئر ججز کے بعد مفرور شخص کا خطاب رکھنے سے کانفرنس کے منتظمین کی غیرجانبداری پر سنجیدہ شبہات پیدا ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معززججوں کو اس طرح کے سیاسی اجتماعات سے دور رہنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News