
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ استعفوں پر ڈیڈ لاک نہیں، مفاہمت یا مزاحمت کی سیاست کا فیصلہ چھ دسمبر کو کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چند گھنٹوں میں تینتیس قانون پاس کرنا پارلیمانی مشق کے ساتھ مذاق ہے۔ سب سے بڑا مذاق یہ کہ دو ایوانی مقننہ میں قانون ایک ایوان میں پاس یا مسترد ہوکر دوسرے اجلاس میں جاتا ہے، وہاں سے مشترکہ اجلاس میں جاتا ہے۔ ایسے قوانین پاس کئے گئے جو پہلے کسی ایوان میں نہیں گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قانون سازی آئین کے آرٹیکل ستر کے خلاف ہے، موجودہ قانون سازی کے ذریعہ الیکشن کمیشن کے اختیارات پر وار کیا گیا ہے۔ قوم کا مطالبہ آزاد اور خودمختار الیکشن کمیشن کا ہے، قانون سازی کے ذریعہ الیکشن کمیشن پر قدغن کسی صورت قابل قبول نہیں ہے یہ آئین کے خلاف ہے جو الیکشن کمیشن کو آزاد اور خودمختار ادارہ بناتا ہے، آئینی ماہرین متفق ہیں کہ یہ غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ایک اہم مسئلے کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی ہے، جعلی حکومت نے نوجوانوں سے ایک کروڑ نوکریاں کا جھوٹا وعدہ کیا، پچاس لاکھ افراد کو بے روزگار کردیا گیا، پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ دیا لیکن پچاس لاکھ گھر گرادیے، اوورسیز پاکستانیوں کو بھونڈے طریقے سے ووٹ کا حق دینے کا دھوکہ دیا، یہ جعلی حکومت کا اوورسیز پاکستانیوں کو دھوکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق کے لئے ہم کام کریں گے، ای وی ایم کا قانون پری پول دھاندلی ہے جس کو مسترد کرتے ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی اہم شخصیات کے خلاف ماضی میں جو اہم فیصلے آئے، جن کے ذریعہ فیصلے آئے، خود جج صاحبان کے ماضی کے بیانات اور گلگت بلتستان سے رانا شمیم کا بیان حلفی، ثاقب نثار کا آڈیو آچکا، ہم عدالت کا احترام کریں لیکن ان کے اپنے گھر کی گواہیوں نے عدالتوں کی آزادی خودمختاری پر سوالات اٹھا دئے ہیں، عدلیہ کو اپنا کردار کی بنیاد پر وقار بحال کرنا ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جو سازشیں آشکار ہوئی ہیں وہ ملک کے خلاف سازش ہے، کسی فرد کے نہیں یہ جمہوریت کے خلاف سازش ہے، عوام معاشی تباہی کی صورت میں نتائج بھگت رہے ہیں، آج اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کی ایک برانچ بنایا جارہا ہے، اسٹیٹ بینک کے کسی فیصلے کو پاکستان کا کوئی شہری چیلنج نہیں کرسکتا۔ اس طرح سے معیشت کو گروی رکھا جارہا ہے، ہم ان حالات کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اگلا سربراہی اجلاس چھ دسمبر کو اسلام آباد میں ہوگا، تمام رکن جماعتیں اپنی اپنی مجالس سے فیصلوں کی توثیق کریں گے جن کا ہم اعلان کریں گے ، ہم عوام کو اس جبر سے بچائیں گے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ عدالت کے بارے میں ہماری رائے واضح ہے، عدالتوں کے اندر سے شہادتیں ان کو نقصان پہنچارہی ہیں، لانگ مارچ کا فیصلہ چھ دسمبر کو بتائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News