
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر کراچی سے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اور ہم کراچی کے مسائل پر بات کرنا چاہتے ہیں۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کل ہم نسلہ ٹاور گئے تھے، ہم نے کہا تھا سپریم کورٹ میں کراچی کا مقدمہ رکھیں گے اور آج نسلہ ٹاور کے مسئلے کے لئے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، چیف جسٹس صاحب نے کہا ہم نے آرڈر کیا ہوا ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ہم نے عدالت سے درخواست کی کہ معاوضے کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے اور متاثرین کو معاوضے کے لئے سندھ حکومت کو پابند کیا جائے، ہم نے طے کیا ہے معاملے میں فریق بننے کی درخواست دیں گے، ہم نے اپنا فرض پورا کیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کس قانون میں ہے کہ جمع پونجی لگانے والے کو کہا جائے کہ بلڈر سے پیسے لے لیں ، ہم ہر مسئلے کا حل بھی پیش کرسکتے ہیں بدقسمتی سے عدالتوں کے پاس وقت نہیں ہے ، عدالت نے کہا آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوسکتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سنجیدہ ہے، کراچی کے مسائل پر بات کرنا چاہتے ہیں ، ایک بار نہیں کم سے کم 5 بار میں نے چیف جسٹس سے بات کی، چیف جسٹس نے کہا مسلسل بات کریں گے ، ججز نے ہماری بات کو مکمل ہونے نہیں دیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی سے زیادتی ہورہی ہے، عدالتوں میں ایک دو پلاٹ کے کیسز چلائے جارہے ہیں ، کراچی کے بڑے مسائل پر سپریم کورٹ میں عرصے سے سماعت نہیں ہورہی، لوگوں کو پانی نہیں مل رہا ، صحت ، تعلیم کے مسائل ہیں، سرکلر ریلوے ، ماس ٹرانسٹ کے مسائل ہیں ، مردم شماری ، کے الیکٹرک، جعلی ڈومیسائل سمیت دیگر مسائل پر سماعت نہیں ہوتی۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کی شدید قلت ہے، کے فور کے لئے پندرہ ارب رکھے گئے، کے فور پر کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کئے جارہے ، شہر کو بااختیار نہیں بنایا جارہا ، قانونی طور پر فریق بننے کے علاوہ سڑکوں پر احتجاج کرنے کا ہی آپشن ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ہم نے اس وقت پٹیشن دی تھی جب کوئی بولنے کی ہمت بھی نہیں کرتا تھا ، سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے 2010 میں پارکوں اور رفاہی پلاٹس پر قبضوں کے خلاف پٹیشن دی تھی ، ہمارا موقف یہ ہے کہ جس نے بھی افسران نے ناجائز جگہ یا تعمیر کروائی ہے کتنوں کے خلاف کارروائی ہوئی۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ہمارا موقف یہ ہے کہ کسی کو بھی ہٹایا جائے اسکو معاوضہ دیا جائے ، جن لوگوں نے قبضہ کیا ان کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن بدقسمتی سے طاقتور لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News