
الیکٹرانک ووٹنگ مشین اورسمندرپارپاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے گا یا نہیں؟ حکومت پرامید، اپوزیشن کو دھاندلی کی تشویش۔
پاکستان کی پارلیمنٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے قانون کی منظوری دے دی ہے تاہم بیرون ملک مقیم ووٹرز کے حق رائے دہی کے طریقہ کار کے حوالے سے فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔
بیرون ملک مقیم ووٹرز کی اہلیت کے معیار کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔ ایک طرف حمایت تو دوسری جانب مخالفت بھی کی جارہی ہے کیونکہ بہت سے لوگ بہ سلسلہ روزگار بیرونِ ملک مقیم ہیں اور ان میں بہت سے دوہری شہریت رکھنے کے حامل افراد بھی شامل ہیں۔ ان میں اکثر کے ووٹ کا اندراج پاکستان میں ہے اور وہ ووٹ کاسٹ کرنے پاکستان بھی آتے ہیں۔
اس صورت حال میں جب بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مل چکا ہے تو اس کے 2023 کے عام انتخابات کے نتائج پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
اس حوالے سے بھی اکثریت کا خیال یہی ہے کہ اس کا بظاہر فائدہ موجودہ حکمران جماعت کو ہوگا لیکن اس کے لیے ٹرن آؤٹ کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
دوسری جانب وزیراعظم کےسابق معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی امورذلفی بخاری اپنے بیان میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ووٹ کا حق ملنے کو بڑی پش رفت قراردے چکے ہیں۔
سابق معاون خصوصی کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانی آئی ووٹنگ کے ذریعے حق رائے دہی استعمال کرسکتے ہیں اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنا بہت بڑی پیش رفت ہے۔
اپوزیشن کا یہ کہنا ہے کہ یک طرفہ قانون سازی کرکے الیکشن کروانے کے خطرناک نتائج نکلیں گے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات 2018 کے طریقہ کار کی طرح رہا تو سمندر پار پاکستانیوں کی بڑی تعداد ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے گی۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بیرون ملک جیسے مشرق وسطیٰ پاکستانی بڑی تعداد میں اور وہ بنیادی طورپرمزدورطبقہ ہے اورانٹرنیٹ ووٹنگ کے مشکل طریقہ کار سے ناواقف بھی ہے۔
17 نومبر2021 کو قومی اسمبلی اور سینٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت 33 بل پاس کروانے میں کامیاب رہی۔ ان میں سب سے اہم الیکشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال اور دوسرے ممالک میں رہنے والے پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا ہے۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا مسئلہ 2008 سے اب تک چلا آرہا ہے۔ہندوستان میں 2004 سے ووٹنگ مشین کا استعمال ہو رہا ہے۔پاکستان میں 2013 اور 2018 کے دوالیکشن ووٹنگ مشین کے بغیر ہو چکے ہیں۔ اب پاکستان میں 2023 کے الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ساتھ ہوں گے۔
اب تک 31 ممالک میں الیکٹرانک مشین کا استعمال ہو چکا ہے۔ 14 ممالک الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو استعمال کر رہے ہیں۔ گیارہ ممالک میں تجربات ہو رہے ہیں۔پانچ ممالک میں پائلٹ پراجیکٹ چل رہے ہیں۔8ممالک میں پائلٹ پراجیکٹ کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
ہالینڈ، آئرلینڈ، جرمنی اور برطانیہ میں اس کا استعمال ترک کردیا گیا ہے۔ انڈیا میں پہلے 1998کو تجربہ ہوا اور2004 سے اس کا باقاعدہ استعمال ہو رہا ہے۔
بھارت میں 2004 میں 38 کروڑ ووٹر کے لئے دس لاکھ الیکٹرانک مشین استعمال ہوئی ہیں۔ پاکستان میں ابھی تک اس مشین کا استعمال نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News