
پاکستان کی عدالتِ عظمیٰ کے چیف جسٹس گلزار احمد نے کمشنر کراچی کو حکم دیا ہے کہ جائیں اور سارے شہر کی مشینری، اسٹاف لے کر نسلہ ٹاور گرائیں اور دوپہر کو رپورٹ دیں۔ نسلہ ٹاور کے ساتھ تجوری ہائٹس کی بھی رپورٹ ساتھ لائیں۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ کمشنر کراچی نے نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق عملدرآمد رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔
کمشنر کراچی کی رپورٹ پر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کتنی بلڈنگ گری ہے، غلط بیانی مت کریں۔
کمشنر کراچی نے جواب میں کہا، ہم نے نسلہ ٹاور آپریشن شروع کردیا ہے۔
جسٹس قاضی امین نے کمشنر کراچی سے مکالمے میں کہا زیادہ اسمارٹ بننے کی کوشش نہ کریں۔ آپ نے مس کنڈیکٹ کیا ہے۔
کمشنر کراچی نے جواب دیا کہ عمارت گرانے کی کوشش کررہے ہیں۔
چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کوشش چھوڑیں یہاں سے سیدھا جیل جائیں۔ عہدہ چھوڑ دیں، آپ کے کرنے کا کام نہیں، کیا یہ کمشنر کراچی بننے کے اہل ہیں؟
چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ہم سمجھ رہے ہیں آپ نہیں سمجھ رہے صرف ٹائم پاس کررہے ہیں۔ آپ سمجھتے ہیں اس طرح وقت نکال لیں گے؟ جائیں اور سارے شہر کی مشینری اور اسٹاف لے کر نسلہ ٹاور گرائیں۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ تجوری ہائٹس کو بھی اب تک مسمار نہیں کیا گیا؟
کمشنر کراچی نے بتایا کہ تجوری ہائٹس پر مسماری کا کام جاری ہے۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ اگر آپریشن چل رہا ہے تو تصاویر کے ساتھ دوپہر تک رپورٹ پیش کریں۔
کمشنر کراچی اقبال میمن نے عدالت میں پیشی کے بعد نسلہ ٹاور کا ہنگامی دورہ کیا۔ عدالتی حکم پر نسلہ ٹاور کے دسویں فلور پر جاری ڈیمولیشن کے کام کا جائزہ لیا۔
کمشنر کراچی نے ڈی جی ایس بی سی اے کو حکم دیا کہ کام کو مزید تیز کیا جائے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے نسلہ ٹاور کی عمارت کو غیر قانونی قرار دے کر اسے گرانے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News