
جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن دیمک کی طرح ملک کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاوید اقبال نے کہا کہ پاکستان کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے نیب اپنے عزم پر پوری طرح قائم ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن دیمک کی طرح ملک کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، کرپشن کےخاتمہ کیلئے اجتماعی کوششوں سے ہی آئندہ نسلوں کیلئے ایک بہتر، خوشحال اور کرپشن سے پاک پاکستان بنانے میں مدد ملےگی۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کرپشن کا ارتکاب کرنے والا اپنی حیثیت اور اختیار کا ناجائز استعمال کرتاہے، رشوت اور مالی بدعنوانی پاکستان کی ترقی اورخوشالی کیلئے زہر قاتل ہے۔
چیئرمین نیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے، پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کے لئے ہرقیمت پر کرپشن کو ختم کرنا ہو گا۔
جاوید اقبال نے کہا کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ ، کرپشن، آمدن سے زائد اثاثے بڑے چیلنجز ہیں۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو سہ جہتی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، نیب ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی کو اختیار کرتے ہوئے پاکستان سے کرپشن کے خاتمہ کیلئے تمام وسائل اور ذرائع بروئے کار لا رہا ہے
واضح رہے اس سے قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے میگا کرپشن کیسز پر پیشرفت سے متعلق ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو بدعنوانی کے چیلنج کا سامنا ہے جو کہ ملک کو درپیش تمام مسائل کی جڑ ہے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا کسی فرد، جماعت یا کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نیب کا تعلق صرف ملک سے ہے اور یہ صرف اپنا فرض ادا کر رہا ہے۔
جاوید اقبال نے کہا تھا کہ نیب بدعنوانی کے خلاف جنگ کو اولین ترجیح دیتا ہے،نیب بدعنوانی کے ذریعےعوام کے اربوں روپے لوٹنے والوں کو قانون کے کٹہرے کھڑا کرے گا۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) کا کہنا تھا کہ بدعنوانی سے مستحق افراد اپنے حقوق سے محروم ہو جاتے ہیں، بدعنوانی کا خاتمہ قوم کی آواز بن چکا ہے کیونکہ اس سے نہ صرف ترقی میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کو مزید معتبر ادارہ بنانے کے لئے اس کے کام کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا ہے، اکتوبر 2017ء سے اگست 2021ء کے دوران بالواسطہ اور بلا واسطہ طور پر 538 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے ہیں۔
جاوید اقبال کا یہ بھی کہنا تھا کہ انسداد بدعنوانی کے کسی ادارے نے ایسی کارکردگی نہیں دکھائی، نیب نے 1999ء میں اپنے قیام کے بعد سے اب تک 819 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ نیب کے مختلف احتساب عدالتوں میں 1274 بدعنوانی کیسز زیر سماعت ہے ہیں جن کی مجموعی مالیت تقریباً 1305 ارب روپے بنتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News