
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے وزارت انسانی حقوق میں 13 جاری پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرامز 22-2021 (پی ایس ڈی پی) کے حوالے سے آج جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔
تمام پراجیکٹ ڈائریکٹرز نے انفرادی طور پر وزیر برائے انسانی حقوق کو 22-2021 کی پہلی اور دوسری سہ ماہیوں کے دوران اپنے منصوبوں کی فزیکل اور مالیاتی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
اس دورانیے میں تکمیل پائے جانے والے امور میں ٹرانس جینڈر پروٹیکشن سینٹر کا کامیاب افتتاح اور ایک ٹرانس جینڈر افراد کی ڈائرکٹری کی تشکیل، جہاں اسلام آباد کے ایک سو (100) ٹرانس جینڈرز پہلے ہی رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، قابل ذکر ہیں۔
ہیومن رائٹس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم (HRIMS) کا قیام اور خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں علاقائی دفاتر کے ساتھ روابط ہیں، جو تقریباً مکمل ہو چکے ہیں۔
مزید برآں پائلٹ پراجیکٹ برائے شمولیتی تعلیم کے تحت 391 معذور بچوں کی رجسٹریشن، قومی خصوصی تعلیمی مرکز برائے بینائی سے محروم بچوں کے تحت بصارت سے محروم 253 افراد کی تشخیص ، بصارت سے محروم 187 افراد کی ای لرننگ کی تربیت اور پاکستان میں پہلی بار فونکس بریل، جدید ترین میگنیفائرز اور تھری ڈی پرنٹرز جیسی ٹیکنالوجی کے استعمال کو متعارف کرانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ 2020 اور ٹرانس جینڈر پروٹیکشن ایکٹ 2018 پر پولیس حکام کے لیے چاروں صوبوں میں چھ تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔
معاشرے کے کمزور طبقات بشمول خواتین، بچوں، ٹرانسگینڈر افراد اور سینئر شہریوں کے حقوق کی آگاہی کے لیے متعدد اخبارات میں اشتہار دئیے گئے۔
اختتامی کلمات میں، محترمہ شیریں مزاری، وزیر برائے انسانی حقوق نے کئے گئے کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ، جاری منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل پر بھی زور دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News