
سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم نے اپنی تعیناتی کے چند گھنٹے بعد ہی استعفیٰ دے دیا ہے۔
میگڈالینا اینڈرسن نے بدھ کے روز وزارتِ عظمیٰ سنبھالی تھی لیکن ایک روز بعد ہی ان کے اتحادیوں کے حکومت چھوڑنے اور ان کی حکومت کا بجٹ پاس نہ ہونے کے بعد انھوں نے استعفیٰ دے دیا۔
اس کے بعد پارلیمنٹ نے اپوزیشن کا تیار کردہ بجٹ منظور کیا، سوئیڈن کی جزبِ مخالف میں تارکین وطن مخالف، انتہائی دائیں بازو کی جماعت بھی شامل ہے۔
میگڈالینا اینڈرسن نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘میں نے اسپیکر سے کہا ہے کہ میں استعفیٰ دینا چاہتی ہوں‘ میگڈالینا اینڈرسن نے کہا کہ وہ ایک پارٹی حکومتی رہنما کے طور پر دوبارہ وزیر اعظم بننے کی کوشش کریں گی۔
ان کے اتحادی پارٹنر گرینز پارٹی نے کہا کہ وہ ‘دائیں بازو کے ساتھ پہلی بار تیار کردہ‘ بجٹ کو قبول نہیں کر سکتی۔
میگڈالینا اینڈرسن یونیورسٹی سٹی اپسالا سے فارغ التحصیل ہیں اور ایک جونیئر سوئمنگ چیمپئن رہ چکی ہیں، انھوں اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 1996 میں اس وقت کے وزیر اعظم گوران پرسن کی سیاسی مشیر کے طور پر کیا، وہ گذشتہ سات سال وزیر خزانہ کے طور پر گزار چکی ہیں۔
میگڈالینا اینڈرسن کے انتخاب سے پہلے سوئیڈن واحد نارڈک ریاست تھی جہاں کبھی بھی کوئی خاتون وزیر اعظم نہیں آئی تھیں۔
سوئیڈن کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیر اعظم بننا میگڈالینا اینڈرسن کے لیے جشن کا سبب ہونا چاہیے تھا، مگر ابھی سورج بمشکل غروب ہوا تھا کہ انھوں نے استعفیٰ دے دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News