
حکومت اور پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، پیٹرولیم ڈویژن اور ڈیلرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فریقین اپنے اپنے موقف پر ڈٹ گئے، ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبے میں معمولی لچک کا مظاہرہ کیا اور ایسوسی ایشن مارجن میں 6 کی بجائے 5 فیصد اضافے پر رضامندی ظاہر کی۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ڈیلرز ایسوسی ایشن کو قائل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ کوشش ہے بات چیت سے معاملہ حل کرلیا جائے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسوسی ایشن مارجن میں فوری تقریباً 8 روپے فی لیٹر اضافہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر چاہتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ڈیلرز مارجن میں جائز اضافے کیلئے تیار ہے، جتنا اضافہ ڈیلرز چاہتے ہیں وہ نا قابل قبول ہے۔ ایسوسی ایشن کے ناقابل عمل مطالبات تسلیم نہیں کئے جائیں گے۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ حکومت کسی طور ڈیلرز کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی ، مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ڈیلرز اپنی بات پر بضد رہے تو حکومت کے پاس دیگر آپشنز بھی موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن مارجن میں اضافے کی سمری ای سی سی کو بھجوا چکی ہے، حکومتی امور ایک ضابطہ کار کے تحت ہی نمٹائے جاتے ہیں، ڈیلرز ایسوسی ایشن کو ای سی سی کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News