
نسلہ ٹاور انہدام کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے دورانِ سماعت حافظ نعیم الرحمان سے سوال کیا کہ کون ہیں آپ؟
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں نسلہ ٹاورانہدام سے متعلق کیس کی سماعت میں امیرِجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان روسٹرم پر آگئے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے حافظ نعیم الرحمان سے سوال کیا کہ آپ کون ہیں؟
حافظ نعیم نےعدالت کو بتایا کہ میں حافظ نعیم الرحمان امیرِ جماعت اسلامی کراچی ہوں۔ سر! میں نسلہ ٹاور کے معاملے پر بات کرنا چاہتا ہوں۔
چیف جسٹس پاکستان نے حافظ نعیم الرحمان کی بات سننے سے انکار کرتے ہوئے کہا نوآپ ادھر سے ہٹ جائیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے تھوڑا سن لیا جائے۔
چیف جسٹس نے حافظ نعیم الرحمان کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ یہاں کوئی سیاسی تقریرکی اجازت نہیں دیں گے۔ جائیں بیٹھ جائیں جا کر۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ معاوضے کا حکم کردیں۔
عدالت نے کہا ہم نے حکم دیا ہوا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان بولے سندھ حکومت کو حکم دیا جائے کہ معاوضہ ادا کرے۔
چیف جسٹس شدید برہم ہوئے اور کہا کہ آپ کون ہیں کیا انٹرسٹ ہے اس بلڈنگ میں آپ کا؟
حافظ نعیم الرحمان نے عدالت سے کہا کہ میں شہری ہوں یہاں کا، اس لیےآیا ہوں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کمرہ عدالت سے باہر جا کرسیاست کریں یہاں آپ کا کام نہیں ہے۔
سپریم کورٹ رجسٹری کے باہرصحافیوں نے امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے سوال کیا کہ آپ کے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا؟
حافظ نعیم نے جواب دیا کہ ہم نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جو لا اینڈ آرڈر کے خلاف ہو۔ ہم نے جمہوری اور آئینی دائرے میں رہ کر بات کی ہے۔ اسی لیے سپریم کورٹ آئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News