
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ ہائی کورٹ بار کے سالانہ عشائیہ کی تقریب سے خطاب سے کرتے ہوئے کہا کہ میرا بچپن ہائی کورٹ کی لان میں کھیلتے گزرا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ میرے والد ہائی کورٹ کے وکیل تھے، وہ مجھے اور میری بہن کو اسکول سے یہاں چھوڑتے اور خود اپنے کیسز کیلئے نکل پڑتے، میرے والد زندگی میں آخری دنوں میں ویل چیئر پر آکر سخت بیماری کی حالت میں بیل کیلئے پیش ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس ملک کا آئین ہے جس کو ہم سب نے فالو کرنا ہے، میں 2002 سے رکن اسمبلی ہوں، 1973 کے آئین میں اسمبلی رکنیت کیلئے دو اہلیت ملک کا شہری ہونا اور عمر تھی، وقت کے ساتھ مقننہ کو کمزور کرنے کیلئے 7 اہلیت رکھی گئیں، جس میں صادق و امین بھی شامل ہوگئی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پہلے نااہلیت چار تھیں اب 16 ہوگئی ہیں، اب پروفیسر اور سیکنڈ ایئر بھی اہل ہونا چاہئے، اب ایف بی آر، ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک اور دیگر اداروں سے رپورٹ منگوائی جاتی ہیں۔
جسٹس منصور علی خان کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جب جسٹس منصور علی خان چیف جسٹس پنجاب تھے تو کسی نے لکھا کہ یہ مریکل ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جب ایک مقننہ انتخابات کیلئے جاتے ہیں پھر اسکروٹنی شروع ہوتی ہے، اگر رکن اسمبلی بن گیا تو چینلنج ہونا شروع ہوجاتا ہے، میں انسٹرکشس کو کمزور کرنے کیلئے جو بات کرتا اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ آئین کو تحفظ نہ دے سکے، اگر کوئی رکن اسمبلی بن جاتا ہے کہ چیلنج کی صورت میں ٹربیونل کو چھ ماہ فیصلہ کرنا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایگزیکٹو کو کمزور کیا گیا ہے، اب عدلیہ ایگزیکٹو کا پاور بھی لے گئی ہے، عدلیہ نے ایگزیکٹو اور مقننہ کے پاور پر بھی قبضہ کیا ہے، اس طرح کرنے سے ادارے کمزور ہوگئے ہیں، ایگزیکٹو کیسز بھی مجھے بھگتنے پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لندن میں ایک اخبار نے جج کا الٹہ فوٹو شائع کرکے کیپشن لکھا پرانا فوٹو، جج نے کہا میں پرانا ہوں- لیکن بیوقوف نہیں، اس کا فیصلہ لوگوں نے کرنا ہے لیکن میں توہین نہیں کروں گا۔
مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ چیف جسٹس پاکستان نے آج لاہور میں کہا کہ ہم دباؤ یا ڈکٹیشن نہیں لیتے، چیف جسٹس کی یہ بات سن کر مجھے خوشی ہوئی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جسٹس منصور علی خان نے لکھا تھا عدلیہ آخری امید ہے، عدلیہ نے جمہوریت کو تحفظ دینا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News