
جاویداقبال نے کہا ہے کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے، نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے ۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاوید اقبال نے کہا کہ نیب تمام وسائل بروئے کار لا کر میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔
چیئرمین نیب کا کہناتھا کہ نیب بے بنیاد میڈیا رپورٹس اور پروپیگنڈہ کو خاطر میں لائے بغیر قانون کے مطابق اپنا قومی فرض ادا کرتا رہے گا ۔
جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے سینئر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، انویسٹی گیشن آفیسر، لیگل کونسل، ریونیو اور مالیاتی امور کے ماہر شامل ہیں جس سے معیار میں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کے پاس بڑی مچھلیوں کے خلاف اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، ان منی لانڈرنگ کرنے والوں نے فالودہ والے، چھابڑی والے اور پاپڑ والے کے نام پر منی لانڈرنگ کی۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے، نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے ۔نیب نے اکتوبر 2017 سے اکتوبر 2021 تک بدعنوان عناصر سے 538 ارب روپے بلاواسطہ اور بلاواسطہ طور برامدکئےجو کہ گذشتہ سالوں کے مقابلہ میں بہترین کارکردگی ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب افسران بدعنوانی کے خاتمےکو اپنا قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں، نیب کے 1278 کرپشن کیسز مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مجموعی مالیت تقریباً 1335 ارب روپے بنتی ہے۔
جاوید اقبال نے کہا کہ نیب اقوام متحدہ کے بدعنوانی کے خلاف کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے ۔نیب واحد ادارہ ہے جس کے چین کے ساتھ بدعنوانی کی روک تھام کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی کارکردگی کا مانیٹرنگ اینڈ اہولیوایشن کے ذریعے جائزہ لیا جاتا ہے تاکہ اس میں مزید بہتری لائے جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں،ان کو اوائل عمری میں بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے نیب نے ہائیر ایجوکیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔
جاوید اقبال کا کہناتھا کہ مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 50ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں،وفاقی اور صوبائی محکموں کی مشاورت سے ان کی خامیوں کا جائزہ لے کر بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پریوینشن کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے نیب ہیڈکوارٹرز اور علاقائی بیوروز کی کارکردگی کو مذید بہتر بنانے کیلئے معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے۔اس نظام کے تحت یکساں معیار کے تحت نیب ہیڈکوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا سالانہ اورششماہی بنیادوں پر جائزہ لیا جاتا ہےجوکہ نیب کی کارکردگی میں اضافے کے لیے کام یاب ثابت ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News