Advertisement
Advertisement
Advertisement

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے عوام کو 3 بڑی خوشخبریاں سنا دیں

Now Reading:

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے عوام کو 3 بڑی خوشخبریاں سنا دیں

پاکستان اور سعودی عرب میں تین ارب ڈالر کی ٹرانسفر کے معاملے پر تمام قانونی معاملات طے پا گئے، اربوں ڈالرز رواں ہفتے پاکستان کو مل جائینگے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ تین اچھی خبریں آئی ہیں۔

Advertisement

ٹویٹر پر پہلی خوشخبری سناتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن ایشن نے ہڑتال ختم کر دی جبکہ دوسری خوشخبری سناتے ہوئے فواد چودھری نے بتایا کہ سعودی عرب نے پاکستان سے براہ راست فلائٹس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات  فواد چوہدری نے مزید لکھا کہ سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر کی ٹرانسفر میں تمام قانونی معاملات طے ہوگئے اور یہ ڈالر اس ہفتے پاکستان کو مل جائینگے۔

دوسری طرف سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سفری پابندیوں میں شامل ممالک میں سے پاکستان سمیت مزید چھ ممالک کے مسافروں کو براہ راست مملکت آنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان، بھارت، انڈونیشیا، برازیل، مصر اور ویتنام سے آنے والوں کو اب کسی دوسرے ملک میں 14 دن قیام کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور وہ براہ راست سعودی عرب کا سفر کر سکیں گے۔

سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے سبب پاکستان اور انڈیا سمیت انڈونیشیا، ویتنام، مصر اور برازیل سے ایسے مسافروں، جنہوں نے مملکت میں ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی تھیں، کو براہ راست مملکت آنے کی اجازت نہیں تھی۔

Advertisement

پاکستان سمیت مذکورہ ممالک سے آنے والے مسافروں کو یکم دسمبر 2021 بروز بدھ سے براہ راست مملکت آنے کی اجازت ہوگی۔

پی آئی اے نے کہا ہے کہ وہ پروازیں چلانے کے لیے تیار ہیں اور جیسے ہی اعلان کی تحریری صورت سامنے آتی ہے بکنگ شروع کر دی جائے گی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ ممالک سے آنے والے مسافروں کو پانچ دن قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے اس سے قطع نذر کہ انہوں نے اپنے ممالک میں کورونا ویکسین لگوائی ہو، تمام مسافروں کو مقررہ ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

خیال رہے کہ 22 نومبر کو صحافی کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ سے سوال پوچھا گیا تھا کہ سعودی عرب کی طرف سے ڈیپازٹس اور ادھار تیل کی سہولت کب ملے گی؟ جس پر جواب دیتے ہوئے شوکت ترین نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے 3 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس جلد مل جائیں گے، سعودی حکام دستخط کرکے ہمیں جلد بھیج رہے ہیں۔

یاد رہے کہ 26 اکتوبر کو سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے لیے ایک معاشی پیکج کا اعلان کیا گیا تھا۔

 سعودی ترقیاتی فنڈ غیر ملکی کرنسی کے محفوظ اثاثوں میں سپورٹ اور کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالر جمع کرائے گا۔

Advertisement

سعودی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق شاہی ہدایت پر فنڈ اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالر جمع کرائے جائیں گے تاکہ غیر ملکی کرنسی کے محفوظ اثاثوں اور کورونا وبا سے نمٹنے کے سلسلے میں پاکستانی حکومت درپیش مسائل کا سامنا کرسکے۔

 شاہی ہدایت کے مطابق پاکستان کو تیل کے کاروبار کی مد میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کا فنڈ بھی ایک سال کے دوران فراہم کیا جائے گا-

یہ شاہی ہدایات برادر ملک پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں سعودی عرب کے موقف کا پختہ ثبوت ہے،مملکت ہمیشہ کی طرح اب بھی پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

واضح رہے کہ 29 ستمبر کو قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا تھا کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستان نے سعودی عرب سے درخواست کی ہے ، سعودی عرب کے ساتھ تیل کی فراہمی کا معاہدہ تکمیل کے قریب ہے۔

خیال رہے کہ جون 2021ء کے مہینے میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں بہتری کے اشاروں کے بعد ریاض نے پاکستان کو ادھار تیل کی فراہمی کی سہولت بحال کر دی تھی۔

 درآمدی تیل پر انحصار کرنے والے پاکستان کو سعودی عرب کی جانب سے ایک سال کی مؤخر ادائیگی پر 1.5 ارب ڈالر کا تیل فراہم کیا جائے گا۔

Advertisement

پاکستان کی وفاقی حکومت کی جانب سے یہ اعلان حماد اظہر اور اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ریونیو وقار مسعود کی جانب سے کیا گیا تھا۔

سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو مؤخر ادائیگی پر تیل کی فراہمی کی سہولت پہلی بار نہیں دی جا رہی اور ماضی میں بھی یہ سہولت پاکستان کو چند مرتبہ فراہم کی گئی۔

 تاہم 1.5 ارب ڈالر مالیت کے تیل کی مؤخر ادائیگی پر فراہمی اس لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تعلقات میں گرم جوشی کے واپس آنے کی عکاسی کرتی ہے، جن میں کچھ عرصہ قبل کچھ رنجش پیدا ہو گئی تھی جس کی وجہ سے سعودی عرب نے تحریک انصاف کے دور حکومت میں دی جانے والی تین ارب ڈالر کی مؤخر ادائیگی پر تیل کی فراہمی معطل کر دی تھی۔

یاد رہے کہ پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے دس ارب ڈالر تک مصنوعات کو باہر کی دنیا سے منگواتا ہے اور آر ایل این جی کی درآمد سے توانائی کے شعبے کی درآمدات 14 سے 15 ارب ڈالر پہنچ جاتی ہے۔

پاکستان کی حکومت نے سعودی عرب سے سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کے ادھار تیل کی سہولت دوبارہ دستیاب ہونے کی تصدیق کردی تھی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2018 کے آخر میں پاکستان کو چھ ارب 20 کروڑ ڈالر کا مالی پیکیج دیا تھا جس میں تین ارب ڈالر کی نقد امداد اور تین ارب 20 کروڑ ڈالرز کی سالانہ تیل و گیس کی موخرادائیگیوں کی سہولت شامل تھی۔

Advertisement

خیال رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے فروری 2019 میں دورہ پاکستان کے موقع پر مختلف منصوبوں کے تحت 20 ارب ڈالر کے معاہدے طے پائے تھے۔

یہ معاہدے ایسے وقت میں سامنے آئے تھے جب پاکستان شدید معاشی مشکلات سے دوچار تھا اور اس کی کرنسی عالمی منڈی میں تیزی سے انحطاط کا شکار تھی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کراچی: ای چالان سسٹم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر
فیلڈ مارشل کا دورہ پشاور، افغانستان کو واضح پیغام دے دیا
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
امریکی ناظم الامور کی خواجہ آصف سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا
رواں سال ملک بھر میں کتنی سردی پڑے گی، این ڈی ایم اے نے بتا دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر