Advertisement
Advertisement
Advertisement

کیا بلڈ پریشر کے مریض دہی کو اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں؟

Now Reading:

کیا بلڈ پریشر کے مریض دہی کو اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں؟

دہی ایک صحت بخش غذا ہے جسے کیلشیم اور دسرے کئی اہم وٹامنز اور منرلز حاصل کرنے ایک بہتریں ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ غذائی ماہرین کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ دہی کاروز استعمال بہترین صحت کی ضمانت ہے اور ہر عمر کے افراد اسے روز  اپنی غذا میں شامل کر کے کئی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

یہ بات تو سب ہی جناتے ہیں کہ انسانی جسم میں چند بیماریاں ایسی ہیں جن میں مخصوص غذا کے استعمال پر زور دیا جاتا ہے جبکہ کچھ غذاؤں سے مکمل پرہیز کا کہا جاتا ہے ان ہی بیماریوں میں بلد پریشر بھی شامل ہیں۔

بلڈ پریشر کے مریض نمک اور چکنائی والی تمام غذاؤں سے دور رہتے ہیں کیو نکہ یہ دونوں بلڈ پریشر کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ دہی کے بارے میں اکثریت کا یہ خیال ہے کہ اس میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے جو بلد پریشر کے مریضوں کے لئے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہی بلڈ پریشر کو اعتدال میں رکھنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حال میں کی جانے ایک تحقیق  کے نتائج اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ اگر ہائی بلڈ پریشر کے مریض دہی کی کچھ مقدار روز اپنی میں غذا میں شامل رکھیں تو یہ ان کے بلڈ پریشر کو اعتدال میں رکھنے میں مدد فراہم کرے گا، اور ساتھ ہی اس میں موجود کئی اہم صحت بخش اجزاء آپ کی مجموعی صحت پر بھی بہتر اثرات مرتب کریں گے۔

تحقیق سے بات بھی سامنے آئی ہے کہ دہی میں چکنائی اور کیلوریز(حرارے) کی مقدار بہت کم پائی جاتی ہے، واضح رہے کہ ایک کپ دہی میں 120 کیلوریز موجود ہوتی ہے جبکہ اس میں پروٹین کی بھی کثیر مقدار پائی جاتی ہے جو جسم  کےکئی افعال جیسے پٹھوں کی نشونما اور خلیات کی افزائش کے لئے کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

Advertisement

اگرصرف 100 گرام دہی میں غذا ئی اجزاء کا تناسب نوٹ کیا جائے تو اس میں 59 کیلوریز، 0-4 فیصد چکنائی، 5 ملی گرام کو لیسٹرول، 36 ملی گرام سوڈیم، 141 ملی گرام پوٹاشیم، 3-2 چینی،  11فیصد کیلشیم، 13 فیصد کو بالا مین، 5 فیصد وٹامن بی 6، 2 فیصد میگنیشیم کے ساتھ ہزاروں صحت بخش بیکٹیریا مو جود ہوتے ہیں۔

دیکھا جائے تو دودھ کو بھی بلڈ پریشر کے مریض بلا خوف استعمال کر سکتے ہیں لیکن کچھ لوگ دودھ کو آسانی سے ہضم نہیں کر سکتے اس کی وجہ دودھ میں موجود ایک جز لیکٹوز ہے۔ دنیا کی ایک بڑی آبادی لیکٹوز انٹولیرینٹ یعنی اسے ہضم نہیں کر سکتی ان کے لئے دہی ایک بہترین متبادل ہے۔ جو نہ صرف ایک مکمل غذا ہے بلکہ بلڈ پریشر کے لئے ایک صحت بخش دوا بھی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر