
سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ ظہیر صفدر ملک نے امریکی نژاد خاتون وجیہہ فاروق سواتی کے اغواء میں گرفتار سابق شوہر کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
امریکی نژاد خاتون وجیہہ فاروق سواتی کے اغواء سے متعلق دائر رٹ پٹیشن پر ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں سماعت ہوئی۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جج مسٹر جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے رٹ پٹیشن پر سماعت کی، جبکہ سی پی او راولپنڈی ساجد کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سی پی او کے بیان کے بعد مغوی خاتون کی بازیابی اور 30 دسمبر کو عدالت میں ہیش کرنے کا حکم جاری کیا۔
مغوی خاتون کے بیٹے عبداللہ مہدی کی جانب سے دائر پٹیشن میں والدہ وجیہہ فاروق سواتی کی بازیابی کی استدعا کی گئی تھی۔
سی ہی او راولپنڈی نے عدالت کو بتایا کہ مغویہ کی بازیابی کے لیے تمام تر وسائل استعمال کیئے جا رہے ہیں۔ مغویہ کے سابق شوہر رضوان حبیب کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے تحقیقات کر رہے ہیں
جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر مغویہ کو بازیاب کرکے عدالت میں پیش کیا جائے، عدم بازیابی پر عدالت آئی جی پولیس پنجاب کو طلب کرے گی۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت 30 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
مورگاہ پولیس نے 2 نومبر کو مغویہ کے بیٹے عبداللہ مہدی کی مدعیت میں ان کی والدہ کے اغواء کا مقدمہ درج کیا تھا۔
بیٹے کی مدفعیت میں درج ایف آئی آر میاں بتایا گیا کہ والدہ اپنے بھانجے کے ساتھ 16 اکتوبر کو فلائٹ نمبر BA-0261 کے ذریعے برطانیہ سے پاکستان آئی تھیں۔ انہیں 22 اکتوبر کو فلائٹ نمبر BA-0260 سے واپس جانا تھا۔
ایف آئی آرکے مطابق ان کی والدہ اور 2 مزید بچے سب امریکی شہریت کے حامل ہیں اور والد کی وفات کے بعد سے امریکہ میں ہی مقیم ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ والدہ اپنے سابقہ شوہر رضوان حبیب سے جائیداد کے معاملات سلجھانے کے لئے پاکستان آئی تھیں، سابق شوہر رضوان حبیب نے انہیں جائیداد کی خاطر اغوا کیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’رضوان حبیب وجیہہ سواتی اور ان کے بھانجے کو ڈی ایچ اے راولپنڈی کے ایک گھر لے کر گئے اور انہیں بند کر دیا۔ جب بھانجے کی آنکھ کھلی تو وجیہہ سواتی اور ان کے سابق شوہر وہاں موجود نہیں تھے۔ ان کے بھانجے کو بھی ملازموں نے گھر میں لاک کر رکھا تھا لیکن وہ اپنی جان بچاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔‘
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘وجیہہ سواتی کے پاس ان کے بھانجے کا پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ بھی تھا تاہم وہ ایمرجنسی سفری دستاویزات بنا کر 22 اکتوبر کو پاکستان چھوڑ کر برطانیہ لوٹنے میں کامیاب ہوگئے۔‘
بیٹے کی مدعیت میں درج کیے گئے مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’ان کی والدہ کو اغوا کرنے میں ان کے سابق شوہر ملوث ہیں جبکہ انہیں رضوان حبیب کی جانب سے قتل کی دھمکیاں بھی موصول ہوئی ہیں۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News