سابق وزیر خزانہ و پی ٹی آئی رہنما شوکت ترین کیخلاف مقدمہ درج
مشیر خزانہ نے کہا ہے کہ دالوں کی پیداوار بہتر ہونے سے درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔
مشیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گندم، چینی، دالوں اور چکن سمیت دیگر اشیائے خوردنی کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو دالوں کی پیداوار پر بریفنگ دی گئی جبکہ کمیٹی کو گھی اور خوردنی تیل کی بڑھتی عالمی قیمتوں کے مقامی سطح پر اثرات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
سیکرٹری خزانہ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.48 فیصد کمی ہوئی ۔11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 19 میں استحکام اور 21اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے گندم کی مسلسل فراہمی سے مزید بہتری آئی ہے۔ ٹماٹر، پیاز، آلو، چکن، چینی سمیت مختلف اشیائے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا، پنجاب، کے پی اور وفاقی دار الحکومت میں بدستور 20 کلو آٹے کا تھیلا 1100 روپے پر مل رہا ہے۔
ملک میں چینی کی قیمتوں سے متعلق بھی سیکرٹری خزانہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی اقدامات سے ملک میں چینی کی قیمت میں مسلسل کمی کا رجحان ہے، چینی کے نئے ذخائر آنے سے چینی کی قیمتیں مزید کم ہوئی ہیں۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے سندھ میں گندم کی قیمتوں اور سپلائی بہتر بنانے کی ہدایت کی اور مشیر خزانہ نے چینی کی قیمتوں میں استحکام پر اطمینان کا اظہار کیا۔
شوکت ترین نے فرٹیلائزر کی آسان دستیابی کیلئے اقدامات کی ہدایت دی جبکہ مشیر خزانہ نے سستا اور سہولت بازاروں میں کم قیمتوں پر اشیاء کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔
مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پام اور سویا بین آئل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو ملنا چاہیے، دالوں کی پیداوار بہتر ہونے سے درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی اور وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
