ریاست پاکستان کے رُخ پر بدنما داغ کی مانند رونما ہونے والے سانحہ سیالکوٹ کی تفتیش تاحال جاری ہے۔
سیالکوٹ کے اگوکی روڈ پر واقع نجی فیکٹری میں غیر ملکی مینیجر پریانتھا کمارا دیاوردنا کے درد ناک قتل کے معاملے میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار ملزمان سے تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیجز کے فرانزک ٹیسٹ کے لئے ڈی وی آرز واقعے کے تیسرے روز ہی فرانزک لیب میں بھجوا دیے گئے تھے۔
سیالکوٹ پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈی وی آرز میں 160 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج موجود ہے، پولیس نے واقع میں ملوث مزید اٹھارہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن کو کل فرانزک ٹیسٹ کے لئے بھجوایا جائے گا۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ ہر پہلو کو مد نظر رکھ کر تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا جارہا ہے تاکہ قصور وار کو ہی سزا ملے، کوئی بے قصور اس میں بلاوجہ نہ پھنس جائے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ سیالکوٹ واقعے کے بعد دو تین دن کے اندر 134 ملزمان کو حراست میں لیا گیا تھا، سی سی ٹی وی اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کی مدد سے 52 ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آرہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
