
کراچی کےسرکاری اسپتالوں میں خواتین ایم ایل او کی 30 اسامیاں موجود ہیں جبکہ ان پرصرف 5 خواتین ایم ایل اوز تعینات ہیں ۔
سرکاری اسپتالوں میں پوسٹ مارٹم کرنے والی خواتین ایم ایل او کی شدید قلت پائی جاتی ہے۔
عباسی شہید اسپتال میں صرف 2 خواتین ایم ایل اوز تعینات ہیں جبکہ جناح اسپتال میں بھی صرف 2 لیڈی ایم ایل اوز موجود ہیں، اسی طرح سول اسپتال میں صرف 1 خاتون لیڈی ایم ایل او تعینات ہیں۔
کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں نائٹ شفٹ میں لیڈی ایم ایل او نہ ہونے کے باعث عوام کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لاشوں کا پوسٹ مارٹم رات میں نہ ہونا معمول بن چکا ہے۔
گذشتہ رات فائرنگ سے جان بحق ہونے والی کمسن بچی کا پوسٹ مارٹم بھی تاحال نہیں کیا جاسکا ہے جس کی وجہ سے ورثاء نے لاش کو جناح اسپتال کے قریب میں واقع چھیپا کے سرد خانے میں لاش رکھوا دیا ہے ۔
شہر میں خواتین سے زیادتی کے کیسز ، تشدد کے واقعات ، گولی لگنے سے ہونے والی اموات ، بم دھماکے یا ٹریفک حادثات میں ہونے والی اموات کی صورت میں خواتین کا پوسٹ مارٹم اور میڈیکل لیگل کارروائی نہ ہونا معمول بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News