Advertisement
Advertisement
Advertisement

نسلہ ٹاور کی تعمیر کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج

Now Reading:

نسلہ ٹاور کی تعمیر کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج
nasla

پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی میں نسلہ ٹاور کی تعمیر کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایس پی جمشید ٹاؤن فاروق بجارانی کا کہنا ہے فیروزآباد تھانے میں نسلہ ٹاورکے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ الزام نمبر1043/21 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ ابتک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی کے لیے پولیس کی تفتیشی ٹیم ایس بی سی اے کے دفتر میں گئی تھی لیکن مقدمہ کی اطلاع ملتے ہی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذمہ دار افسران دفتر چھوڑ کر چلے گئے۔ مقدمہ کی کاپی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جمع کروائی جائے گی۔

پولیس کے مطابق مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی افسران اورسندھی کوآپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمےداران نامزد ہیں۔ دیگر متعلقہ اداروں کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھی مسلم کوآپریٹو سوسائٹی سے ذمےداران کے نام طلب کر لیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سماعت کے دوران سپریم کورٹ رجسٹری نے سندھ ہائی کورٹ کے آفیشل اسائنی کو زمین تحویل میں لینے اور فروخت روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نسلہ ٹاور کا بلڈنگ پلان منظوری دینے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

Advertisement

سپریم کورٹ نے محکمہ اینٹی کرپشن اور پولیس کو نسلہ ٹاور کی تعمیر کے ذمے داران  کے خلاف محکمہ جاتی اور الگ مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرکریمنل کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

کمشنر کراچی کی چھان بین 

عدالتی احکامات کے بعد کمشنرکراچی نے تمام محکمہ جات کی چھان بین کی۔ نسلہ ٹاور کی زمین کس کی تھی اورکس کے نام پر الاٹ کی گئی، تمام تفصیلات فیروز آباد تھانے میں درج ایف آئی آر میں فراہم کردی گئی۔

مقدمے میں فراہم کردہ تفصیلات کے متن کے مطابق پلاٹ سندھی مسلم کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے کاغذات میں 780 گزہے۔ سوسائٹی نے عبدالقادر نامی بلڈر کو پلاٹ الاٹ کیا۔ عبدالقادر نے تمام متعلقہ محکموں کو اپنے جرم میں شریک کیا۔

متن کے مطابق سندھی مسلم سوسائٹی، ایس بی سی اے ملزم کے شریک جرم نکلے۔ ایم ڈی اے اور دیگر متعلقہ محکمے بھی شریک جرم ہیں۔ تمام محکموں کی ملی بھگت سے 341 گز سروس روڈ پر قبضہ کیا گیا ہے۔ قبضے کے بعد 1121 گز زمین پر تجارتی و رہائشی عمارت تمعیر ہوئی۔

ایف آئی آر میں فراہم کردہ متن میں بتایا گیا کہ مختلف لوگوں کو دکان اور فلیٹس فروخت کیے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران ڈی آئی جی ایسٹ کو احکامات دیے۔ نسلہ ٹاورالاٹمنٹ کنسٹرکشن نقشہ جات کی بے قاعد گیوں میں ملوث عناصر کے خلاف احکامات دیے۔

Advertisement

سپریم کورٹ نے تمام متعلقہ محکموں کے عہدیداران و افسران کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ کمشنر کی ریکارڈ چھان بین سے متعلقہ محکموں کی بددیانتی اور ملی بھگت ثابت ہوئی۔

سیل این او سی

ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 اپریل 2013 کو نقشہ درست نہیں تھا۔ 28 مئی 2013 کو بلڈر کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے سیل این اوسی مل گئی تھی۔ بلڈرکو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے فائنل اپروول 30 جولائی 2013 کو ملی۔

ذرائع نے بتایا کہ اس وقت کے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظورقادر کاکا تھے۔ ڈاریکٹر صفدر مگسی تھے اور ان  کے پاس ٹاؤن پلاننگ ڈپٹی ڈاریکٹر کا اضافی چارج بھی تھا۔ اس وقت کے ڈپٹی ڈاریکٹرسرفراز تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صفدرمگسی اب بھی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ڈاریکٹر تعینات ہیں۔ 2017 میں بلڈر نے پزیشن دینا شروع کردی تھی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ایف بی آر کے ٹیکس ریٹرینز جمع کرانے کی مہم میں تاریخی اضافہ
سود کی شرح اور ایکسچینج ریٹ کی تبدیلی سے قرض کا بوجھ بڑھنے کا خدشہ، رپورٹ
آذربائیجان ٹورازم بورڈ کا کامیاب روڈ شو اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگیا
ای ٹریفک چالان کی شفافیت کا پول کھل گیا، حیدرآباد کے شہری کو غلط چالان موصول
افغانستان کو امن کی ضمانت دینا ہوگی ، خواجہ آصف
ٹرمپ نے پاکستان بھارت کے درمیان جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں ، شہباز شریف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر