
اگرآپ خوبصورت ڈولفن کو ان کے قدرتی ماحول میں انسانوں کے قریب دیکھنا چاہتے ہیں تو کرہ ارض میں منکی میا کا ساحل اس ضمن میں بہت مشہور ہے۔
یہاں آپ ڈولفن کو کھانا بھی دے سکتے ہیں اور تقریباً ہرروز ہی ڈولفن یہاں کا رخ کرتی ہیں۔ مغربی آسٹریلیا کا یہ ساحل 1960 سے مقبول ہونا شروع ہوا۔ ڈولفن کو پہلے ماہی گیروں نے چھوٹی مچھلیاں کھلانا شروع کیں۔
پھر 1980 کے عشرے میں ایک عجیب و غریب واقعہ یہ دیکھا گیا کہ اپنے قدرتی ماحول میں رہنے کے باوجود ڈولفن بہت تیزی سے انسانوں پر اپنی غذا کے لیے انحصار کرنے لگیں جنہیں ماہرین نے پریشان کن قرار دیا۔ پھر ان کے بچوں کے مرنے کی شرح بڑھنے گلی اورڈولفن کے 90 فیصد بچے بڑھنے سے پہلے ہی لقمہ اجل بننے لگے۔
اس کے بعد اداروں نے باضابطہ طور پر ڈولفن کا کھانا تجویز کیا اور اس عمل کے لیے قانون سازی بھی کی ۔ اب بھی چند ڈولفن یہاں آتی ہے جنہیں معمولی خوراک اس لیے دی جاتی ہیں کہ وہ یہاں سے جاکر خود شکار کریں گی اور اپنے بچوں کو بھی شکار کی عادت سکھائیں گی۔ اس پورے عمل کو بحری حیاتیات کے ماہرین دیکھتے ہیں۔
یہاں آنے والے لوگوں کو صرف دس فیصد کھانا دینے کی اجازت ہے تاکہ ڈولفن شکار بھول نہ جائیں۔ لیکن یہ ساحل دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے اور ہرسال یہ نظارہ دیکھنے کے لیے ایک لاکھ سے زائد سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ اس ساحل پر بوٹل نیک ڈولفن کی تعداد 200 ہے لیکن روزانہ چار سے پانچ ڈولفن کو ہی کھانا دینے کی اجازت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News