
عدالت نے آغا سراج درانی کو 23 دسمبر تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔
پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ سندھ ہائی کورٹ نے ملزم کی ضمانت منسوخ کی تھی،ملزم مفرور تھا اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔
پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ ریمانڈ کی ضرورت نہیں جیل کسٹڈی کردیا جائے ۔
دوران سماعت عدالت نے آغا سراج درانی سے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ کوئی مسلہ ؟ نیب کا رویہ ٹھیک ہے ؟
اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے جواب دیاکہ میں نے خود گرفتاری دی ہے۔
عدالت نے آغا سراج درانی کو 23 دسمبر تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
احتساب عدالت میں آغا سراج درانی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں نہ بھاگا نہ چھپا اور نہ ہی روپوش ہوا۔
انہوں نے کہاکہ میں سپریم کورٹ ریلیف لینے گیا تھا،سپریم کورٹ کی ڈائریکشن پر سرنڈر کیا۔
اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہاکہ ہائی کورٹ میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد کاغذی کارروائی کرنے میں وقت لگا، ہمیشہ مقدمات کا سامنا کیا ہے، کبھی نہیں بھاگے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی میرے ساتھ ہے، آپ لوگ کیا چاہتے ہیں، پیپلز پارٹی جیل میں آجائے؟ میرے ساتھ سارے لوگ پیپلز پارٹی ہی ہے۔
آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ امینڈمنٹ بل میں نے دیکھا نہیں ، کاپی مل جائے تو دیکھ کر ردعمل دے سکوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی چھوڑنے کے لئے آج تک کوئی دباؤ نہیں آیا، میں شہید بینظیر بھٹو کا جان نثار ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News