ہندو
انتہاپسند ہندوؤں نے متھرا کی عید گاہ پر قبضے کی دھمکی دے دی۔
بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر متھرا میں انتہاپسند ہندوؤں نے تاریخی شاہی عیدگاہ مسجد پر قبضے کی دھمکی اور مسجد کے اندر بھگوان کرشن کی مورتی نصب کرنے کے اعلان کیا ہے۔
ہندو انتہاپسندوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دراصل یہ شاہی عیدگاہ بھگوان کرشن کی جنم بھومی ہے جسے شہنشاہ اورنگزیب نے توڑ دیا تھا اور یہاں مسجد تعمیر کردی تھی۔
خیال رہے دسمبر 1992 کو ہزاروں انتہاپسند ہندوؤں نے ایودھیا میں واقع بابری مسجد کو شہید کردیا تھا اور اب اس جگہ پر رام مندر کی تعمیرات کا کام جاری ہے جب کہ اب بھارتیہ جنتا پارٹی کی نظریں متھرا میں 17 ویں صدی میں بنائی گئی شاہی عیدگاہ پر ہے جس میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نماز پڑھنے کے لیے آتی ہے۔
دوسری جانب متھرا کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ شہر کے پُرامن ماحول کو کسی صورت خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور سوشل میڈیا پر شاہی عیدگاہ مسجید میں مورتی رکھنے کے لیے لوگوں کو اکسانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اس سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کے کٹر ہندو رہنما اور وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے نائب کیشو پرساد موریہ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا تھا ’’ ایودھیا کاشی میں مندر بنانے کا کام چل رہا ہے اور متھرا کی تیاری ہے۔ ان کی اس ٹوئٹ سے بی جے پی کے کیا ارادے صاف ظاہر ہورہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
