مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ پر تاسف کا اظہار اور شدید مذمت کرتے ہیں۔
سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے سانحہ سیالکوٹ پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ کل سیالکوٹ میں ایک انتہائی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا ، ہمیں اس سانحے کے حقائق اور واقعات کا علم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئینی اور قانونی نظام موجود ہے ، اگرچہ اس کی شفافیت اور غیر جانبداری پر سوالات اٹھتے رہتے ہیں ، ملک میں نظام کے ہوتے ہوئے قانون کو ہاتھ میں لینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ قانون کو ہاتھ میں لینے سے معاشرے میں انارکی اور لاقانونیت پھیلتی ہے جو ملکی مفاد میں نہیں ، پاکستان پر کئی برسوں سے ایف اے ٹی ایف کی تلوار لٹک رہی ہے۔
سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ میڈیا پر ذمہ داری ہے تحقیق کے بغیر کسی گروہ یا فرد کو ذمہ دار نہ ٹہرائیں۔
واضح رہے کہ وزیر قانون پنجاب کی سربراہی میں اجلاس ہوا تھا جس میں سیالکوٹ واقعے کے حوالے سے تحقیقات کا جائزہ لیا گیا اور ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کو حتمی شکل دی گئی۔ بعد ازاں رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو بھجوادی گئی۔
اجلاس کے دوران تفتیشی افسران نے بتایا تھا کہ سری لنکن منیجر فیکٹری میں نظم و ضبط کے پابند تھے، ان کی اس پابندی کے باعث کئی فیکٹری ملازمین ان کے خلاف تھے، چند روز میں غیر ملکی افراد کا ایک وفد فیکٹری کا دورہ کرنے آنے والا تھا، اس حوالے سے انہوں نے تمام مشینوں کی صفائی کرنے اور غیر ضروری چیزوں کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔
سری لنکن مینیجر نے ایک پمفلٹ کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی جس میں مبینہ طور پر مذہبی تحریر درج تھی، واقعے کی بنیادی وجہ یہی بات بنی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
