
مودی سرکار کے بھارت میں درجنوں مسلمان قیدی برسوں سے رہائی کے منتظر ہیں۔
بھارت میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کے ہتھکنڈے نئے نہیں، تقسیم ہند کے بعد سے ہر دور میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہی برتا گیا ہے۔
بھارت میں جب خود کو سیکولر کہنے والی کانگریس کی حکومت تھی تب بھی مسلم کش فسادات ہوتے تھے اور اب جب ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کا راج ہے تو اس میں مزید تیزی آگئی ہے۔
ہندو انتہا پسند جماعتوں کا مسلمانوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک صرف مرکز یا چند ریاستوں تک ہی محدود نہیں بلکہ یہ پورے بھارت میں پھیلا ہوا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق صرف ریاست کرناٹک کی مختلف جیلوں 38 ایسے مسلمان قیدی موجود ہیں جو 26 سال سے رہائی کے منتظر ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اسرائیلی اخبار نے بھی مودی سرکار کا اصل چہرہ بے نقاب کردیا
تمل ناڈو میں مسلمان تنظیموں کے اتحاد تمل ناڈو فیڈریشن آف مسلم آرگنائزیشن نے ریاستی حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست کی مختلف جیلوں میں 22 سے 26 سال سے قید 38 مسلمانوں کے مقدمات پر نظر ثانی کرے۔
مسلم تنظیموں نے یہ مطالبہ ریاست کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے 700 قیدیوں کی سزا معاف کرنے کے اعلان کے بعد کیا تھا لیکن یہاں بھی ان 700 قیدیوں میں مسلمان شامل نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ہندوؤں کی تاریخی عید گاہ پر قبضے کی دھمکی
مقامی مسلم جماعت تمل ناڈو مسلم منیترا کازاگام کے رہنما ایم ایچ جواہر اللہ کا کہا ہے کہ ریاست کی جیلوں میں کئی ایسے مسلمان ہیں جن کے بارے میں عدالتیں بھی کہہ چکی ہیں کہ وہ رہائی کے اہل ہیں۔ انہوں نے اپنی جوانیاں جیل کی کال کوٹھریوں میں گزاری ہے لیکن اس کے باوجود وہ رہائی کے منتظر ہیں۔
جواہر اللہ نے مزید کہا کہ 20 مسلمان قیدی تو ایسے ہین جنہوں نے 22 سال قید کاٹ لی، انہین رہائی کے لیے موزوں سرٹیفکیٹ بھی مل چکا لیکن حکومت انہیں رہا کرنے سے انکاری ہے۔
تمل ناڈوں کی حکومت 2008 سے اب تک گزشتہ 14 برسوں کے دوران 3 ہزار 200 سےز ائد قیدیوں کی سزائیں معاف کرچکی ہیں لیکن ان میں سئ ایک بھی مسلماب قیدی نہیں ۔
جواہر اللہ نے کہا کہ یہ مسئلہ 2008 میں مسلم سیاست دانوں نے اٹھایا تھا۔ اس کے بعد 2010 میں 10 سے زائد مسلم قیدیوں کو رہا کیا گیا، لیکن ان قیدیوں کی سزا ایک سال میں ختم ہونے والی تھی۔ ایسے ہتھکنڈوں کو صرف آنکھوں میں دھول جھونکنا ہی کہا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News