پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہی اجلاس میں اپوزیشن جماعتیں اسلام آباد میں دھرنا دینے سے پیچھے ہٹ گئیں۔
جمیعت علمائے اسلام اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیرِ صدارت حکومت مخالف اتحاد کا اجلاس جاری ہے، جس میں 23 مارچ کو اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں نے ایک روزہ بھرپور اجتماع کی تجویز ہیش کی۔
اجلاس میں مولانا فضل الرحمان اسمبلیوں سے فوری استعفوں پر بضد رہے۔ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے اجلاس میں سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفے دے کر عوام کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کوئی فیصلہ نہیں ہوتا تو پی ڈی ایم کی تحریک کا کیا فائدہ ہوگا۔
استعفوں کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ فیصلہ متفقہ ہونا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق محمود خان اچکزئی نے اجلاس میں خاموشی اختیار کرلی۔
قبل ازیں، اجلاس میں اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے معاملے پر دو تجاویز پیش کی گئیں۔
اجلاس میں کہا گیا کہ اسمبلیوں سے فوراً مستعفی ہوجانا چاہیئے۔
پیش کی گئی پہلی تجویز میں کہا گیا کہ اسمبلیوں سے ساری اپوزیشن مستعفی ہوجائے تو فائدہ ہوگا، پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو قومی اسمبلی کا مستقل بائیکاٹ کرنا چاہیئے۔
جبکہ دوسری تجویز میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی سے بائیکاٹ کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور اے این پی سے رابطہ کیا جانا چاہیئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
